سود کی رقم بھی حجاج کی فلاح و بہبود پر خرچ

حج اخراجات کی بینکوں میں جمع رقم پر ملنے والا سود بھی حجاج کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جاتا ہے :پاکستان کی وزارت مذہبی امور

Usama Ch اسامہ چوہدری پیر 9 دسمبر 2019 23:35

سود کی رقم بھی حجاج کی فلاح و بہبود پر خرچ
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 09 دسمبر2019) : سود کی رقم بھی حجاج کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوتی ہے۔ پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے انکشاف کیا ہے کہ حج اخراجات کی بینکوں میں جمع رقم پر ملنے والا سود بھی حجاج کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوتا ہے۔ قومی اسمبلی میں پوچھے گئے سوال پر وزارت مذہبی امور کے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ حج اخراجات کی بینکوں میں جمع رقم پر ملنے والا سود بھی حجاج کی فلاح و بہبود، تربیت، ویکسین اور ادویات کی خریداری اور معلوماتی مواد کی طباعت پر خرچ ہوتی ہے۔

ایوان زیریں میں سوالات کے وقفہ کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن جام عبدالکریم بجاڑ کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزارت مذہبی امور نے ایوان کو تحریری طور پر جواب دیا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران سرکاری حج سکیم کے تحت درخواست دہندگان کی تعداد 14 لاکھ، 37 ہزار 554 کو پہنچ چکی تھی۔

(جاری ہے)

ان لوگوں نے پانچ سالوں میں 3 کھرب، 86 ارب، 66 کروڑ، 60 لاکھ روپے بینکوں میں جمع کروائےتھے۔

تشہیری اور میڈیا مہم اور حج سے متعلق مواد کی طباعت و اشاعت کے اخراجات اسی رقم سے ادا ہوتے ہیں۔ حج ڈائریکٹوریٹ جدہ اور پاکستان کو اخراجات کے لیے بجٹ میں مختص رقم بھی سود سے حاصل ہونے والی آمدن سے ہی ادا کی جاتی ہے۔‘ وزارت مذہبی امور کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حج قرعہ اندازی کے بعد ناکام درخواست گزاروں کی رقم کو واپس کر دیا جاتا ہے، جبکہ کامیاب امیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے حج واجبات اور سود کی رقم وزارت مذہبی امور کو منتقل کی جاتی ہے۔

گزشتہ پانچ سالوں میں سرکاری حج سکیم کے تحت 4 لاکھ 27 ہزار 256 حجاج نے حج کی ادائیگی کی۔ ان حجاج کے حج اخراجات اور سود کی مد میں وزارت کو ایک کھرب، 23 ارب، 71 کروڑ، 88 لاکھ، 42 ہزار روپے موصول ہوئے تھے۔ وزارت مذہبی امورنے ان پانچ سالوں میں حج اخراجات کی مد میں ایک کھرب، 27 ارب، 52 کروڑ، 55لاکھ، 85 ہزار، 937 روپے خرچ کیےہیں۔ گزشتہ پانچ سالوں میں صرف سال 2018 میں وزارت مذہبی امور کو حج اخراجات میں خسارے کا سامنا کرنا پڑاتھا۔

سال 2018 میں آزمین سے حاصل ہونے والی رقم 31 ارب، 48 کروڑ، 61 لاکھ، 6 ہزار 527 تھی جس کے مقابلے میں حج آپریشنز پر 36 ارب، 5 کروڑ، 36 لاکھ، 73 ہزار، 406 چھ روپے خرچ آئے۔ گزشتہ سال حکومت کو حج اخراجات کی مد میں 4 ارب 56 کروڑ، 75 لاکھ، 66 ہزار، 879 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑاتھا، جبکہ گزشتہ چار سالوں کا منافع شامل کرنے سے پانچ سالوں کا مجموعی خسارہ 3 ارب، 80 کروڑ، 67 لاکھ، 43 ہزار، 910 روپے ہو جاتا ہے۔ اس خسارے کی بنیادی وجہ کرنسی کے اتار چڑھاؤ کو بتایا گیا ہے۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق اضافی اخراجات کی رقم حکومت کی جانب سے ادائیگی کا فیصلہ حج پالیسی 2018 کے تحت کیا گیا تھا۔