کشمیریوں نے نسل در نسل اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی،

عالمی برادری انھیں اس حق کی فراہمی کے لیے سلامتی کونسل کے وعدوں کو پورا کرے، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پیغام

منگل 10 دسمبر 2019 16:13

کشمیریوں نے نسل در نسل اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2019ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ کشمیریوں نے نسل در نسل اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی ہے، عالمی برادری کو انھیں حق خود ارادی کی فراہمی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا، اگرچہ دنیا آج انسانی حقوق کے دن کے کو منا رہی ہے لیکن وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض حکومت کی طرف سے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کو نظرانداز نہیں کرسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین کے مطابق ہر پاکستانی کے لیے انسانی حقوق بانی پاکستان قائداعظم کے تصور کے مطابق ہیں جو بین الاقوامی وعدوں کی تکمیل اور ہمارے نبی کی انسانی حقوق اور انسانی وقار کے احترام کے لیے مثال کی پیروی کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے دن ہمیں اپنے ہی ملک کے اندر انسانی حقوق اور ان حقوق کے تحفظ کے عالمی احترام کو یقینی بنانے میں درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سے پہلے فاشزم کی گرفت میں تھے مگر آج اسی مسلکیت نے ہندتوا کا لبادہ اوڑھ لیا ہے اور اسے خوش کرنے کے بھی سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے نسل در نسل اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی ہے، عالمی برادری کو انھیں حق خود ارادیت کی فراہمی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا،ان کا کہنا تھا کہ چار ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا ایک سلسلہ جاری ہے جس میں کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، مودی حکومت کی فاشسٹ پالیسیاں اور اس کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اقدامات کو بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرائم قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ دنیا آج انسانی حقوق کے دن کے کو منا رہی ہے ، وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض حکومت کی طرف سے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کو نظرانداز نہیں کرسکتی ہے جہاں اس کی قابض فوج عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے، اس کے علاوہ خواتین اور بچوں کے خلاف پیلٹ گن جیسے غیر انسانی ہتھیاروں کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔