آٹے کی قیمتوں میں اضافہ سمیت مہنگائی اور ٹیکسز کی بھرمار نے عام آدمی کی زندگی مشکل بنادی ہے،محمد حسین محنتی

کشمیر پاکستان کا دھڑکتا دل ہے،22 دسمبر کو اسلام آباد میں سینیٹر سراج الحق کی زیر قیادت تاریخی دھرنا ہوگا،امیر جماعت اسلامی سندھ

منگل 10 دسمبر 2019 17:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2019ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ سمیت مہنگائی اور ٹیکسز کی بھرمار نے عام آدمی کی زندگی مشکل بنادی ہے۔ کشمیر پاکستان کا دھڑکتا دل ہے۔ بھارتی ظلم و جبر پر اسلام آباد کی خاموشی و مجرمانہ غفلت افسوسناک ہے۔ 22 دسمبر کو اسلام آباد میں سینیٹر سراج الحق کی زیر قیادت تاریخی دھرنا ہوگا۔

عوام شرکت کر کے ملی غیرت کا ثبوت دیں۔ کرپٹ قیادت و کرپٹ نظام ملک و قوم کیلئے ٹڈی دل ثابت ہوئے ہیںجنہوں نے سیاسی، نظریاتی اور معاشی طور پر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ مسائل سے نجات ، تعمیر و ترقی اور دنیا و آخرت کی کامیابی کا واحد حل ملک میں قرآن و سنت کا نفاذ ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹھارجہ و خیرپور میں اجتماع ارکان سے خطاب، وفود سے ملاقات اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔

صوبائی سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا، ضلعی امیر امتیاز حسین سہتو، جنرل سیکریٹری در محمد خاصخیلی، مقامی امراء مولانا محمد عزیز الرحمن بلوچ اور طلحہٰ منصوری سمیت دیگر ذمہ داران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیرمیں جاری بھارتی ظلم وبربریت کو آج 127 دن ہوگئے،مگرعالمی ضمیرسمیت آج حقوق انسانی کا دن منانے والوں کو مظلوم کشمیریوں کے حقوق کیوں نظر نہیں آتی عالمی ضمیر کی طرح ہمارے حکمران بھی گونگے اوربہرے بنے ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی قیادت نے اپنے دعوے کے برعکس تاحال عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا ہے۔ اس وقت بھی گیس ، بجلی، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عوام کی زندگی تنگ کی جارہی ہے صرف تیل میں ڈیزل پر 46 اور پیٹرول پر 35 روپے فی لیٹر ٹیکس لگا کر 206 ارب کا عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیاہے،حالیہ ایک گیلپ سروے کے مطابق 55فیصد پاکستانیوں کا پی ٹی آئی قیادت وزراء کی کارکردگی کو نااہل قرار دینا ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل نے شکارپور ، خیرپور، تھرپارکر سمیت ہر جگہ پر کھیت اجاڑ رہا ہے حکومت ٹڈی دل پر کنٹرول اور نقصان پر کاشتکاروں کے ساتھ مالی تعاون کرے۔ حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو پھر صوبہ میں گندم سمیت خوراک کے بحران پیدا ہونا کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت نے صرف بجٹ مختص کرنے کا اعلان کیا ہے مگر یہ مسئلہ صرف اعلان سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں خیرپورمقام کے نومنتخب امیرمولانا محمد عزیزالرحمان بلوچ نے اپنی ذمہ داری کا حلف لیاجبکہ صوبائی امیر نے جمعیت اتحاد العلماء کے ضلعی صدر مولانا رحیم بخش شرکی عیادت وجلدو مکمل صحتیابی کی دعا کی۔