پی ایس ایل 2سپاٹ فکسنگ، تمام افراد کے کرداروں سے پردہ اٹھ گیا

شرجیل نے سگنل دیا پھر2ڈاٹ بالزکھیلیں،خالد لطیف سے مختلف رنگوں کی گرپس برآمد ہوئیں:پراسیکیوٹر اینڈریو تھامس

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 10 دسمبر 2019 17:25

پی ایس ایل 2سپاٹ فکسنگ، تمام افراد کے کرداروں سے پردہ اٹھ گیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 دسمبر2019ء) پی ایس ایل 2کے سپاٹ فکسنگ کیس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی، پراسیکیوٹر نے سکینڈل میں ملوث تمام افراد کے کرداروں سے پردہ اٹھا دیا۔پی ایس ایل 2 کے آغاز پر سامنے آنےوالے سپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان،خالد لطیف، شاہ زیب حسن، محمد عرفان اور ناصر جمشید کو پی سی بی کا ٹریبیونل مختلف مدت کیلئے پابندیوں کی سزائیں سنا چکا ہے، اسی کیس سے متعلق ناصر جمشید برطانوی عدالت میں بھی الزامات کا سامنا کررہے ہیں، مانچسٹر کراﺅن کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اینڈریو تھامس نے بتایا کہ برطانیہ کے ایک انڈر کوور پولیس افسر نے جوئے کے ریکٹ کا رکن بن کر کرپشن کو بے نقاب کیا۔

بنگلادیش پریمیئر لیگ 2016ءمیں اس سے ہونےوالی ڈیل کے مطابق اننگز کے آغاز میں ناصر جمشید کو 2ڈاٹ بالز کھیلنا تھیں،اس پلان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، پی ایس ایل 2017ءمیں بکیز یوسف انور اور محمد اعجاز کے ذریعے ہونےوالی ڈیل میں کرکٹرز نے وہی کیا جو ان کو کہا گیا تھا،انھوں نے وعدے کے مطابق ڈاٹ بال کھیلیں، اس کام میں ناصر جمشید سہولت کار اور انھوں نے کرکٹرز کو سپاٹ فکسنگ پراکسایا تھا، پلان پر جس طرح عملدرآمد ہوا پراسیکیوٹر نے اسکی تمام تر جزئیات بھی عدالت کے سامنے پیش کیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ناصر جمشید کےساتھ معاملات طے ہوئے لیکن رنگپور رائیڈرزکی جانب سے میچ کے دوران وہ بیٹ گرپ کے رنگ سمیت ڈاٹ بال کیلئے مطلوبہ سگنل نہیں دے سکے۔ اگلے میچ کیلئے بھی معاملات طے ہوئے لیکن ناصر جمشید کو ٹیم نے ڈراپ کردیا، اگلا ہدف پی ایس ایل کو بنانےکا فیصلہ کیا گیا، جنوری2017 ءمیں انڈرکور پولیس افسر کی دوبارہ یوسف انور اور ناصر جمشید سے برمنگھم میں ملاقات ہوئی،فون پر بات کے بعد انور نے دبئی میں ڈیل کی تسلی کرلی جسکے مطابق شرجیل خان کو2 ڈاٹ بالز کھیلنا تھیں۔

میچ کے روز اوپنر نے سگنل دیے تو یوسف انور نے انڈر کوور پولیس افسر کو فون پر پیغام میں تصدیق کردی کہ سب کچھ طے شدہ پلان کے مطابق ہوگا، پھر ایسا ہی ہوا،میچ سے قبل اور بعد میں یوسف انور اور ناصر جمشید کے درمیان پیغامات کا تبادلہ بھی اس ڈیل کو ثابت کرنے کیلئے کافی ہے،خالد لطیف کے بیگ سے مختلف رنگوں کی گرپس برآمد ہوئیں،لندن پہنچتے ہی یوسف انور اور والسال میں اپنے گھر پر موجود ناصر جمشید کو گرفتار کرلیا گیا۔