خواتین کو بااختیار بنانے کی غرض سے او آئی سی سی آئی کا کردار قابلِ تحسین ہے، گورنر سندھ

او آئی سی سی آئی کی جانب سے منعقدہ دوسرے ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز کی تقریب سے عمران اسماعیل کا خطاب

منگل 10 دسمبر 2019 18:21

خواتین کو بااختیار بنانے کی غرض سے او آئی سی سی آئی کا کردار قابلِ ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2019ء) خواتین کو بااختیار بنانے کی غرض سے اوآئی سی سی آئی اور اس کی ممبرکمپنیاں پاکستان میں کام کرنے والے تمام اداروں کیلئے ایک رول ماڈل ہیںاورملک کی معاشی ترقی کو فروغ دینے کیلئے پورے پاکستان میں کام کرنے والے کارپوریٹ اداروں کواوآئی سی سی آئی کے ویمن انیشی ایٹیوپر عمل کرنا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے او آئی سی سی آئی کی جانب سے منعقدہ دوسرے ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز2019 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سندھ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی بھی تھے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی آبادی کا تناسب بہت بڑا ہے اور پچھلے کچھ عرصے سے خواتین اعلٰی تعلیم حاصل کرکے کاروباری شعبوں میں ملازمت کررہی ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح متعدد کاروباری اداروں کے برانڈز کی بہت بڑی تعداد خواتین صارفین پر مشتمل ہے اس لئے معاشی ترقی کیلئے خواتین کو روزگار کے مساوی مواقع اور عملی ماحول فراہم کرنا نہایت ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اوآئی سی سی آئی خواتین ، خواتین کو بااختیار بنانے اوراس حوالے سے نمایا ں کام کرنے والے اداروں کی کوششوں کو اجاگر کرنے کیلئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جو اوآئی سی سی آئی گذشتہ دو سالوں سے کررہی ہے۔

تقریب میں مختلف ممالک کے سفارتکاروںاوراوآئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیوں کے سربراہان، ایچ آر ایگزیکٹیوزاور کارپوریٹ پروفیشنلز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کی صدر شازیہ سیّد نے کہا کہ اوآئی سی سی آئی گذشتہ دوسالوں سے خواتین کو بااختیار بنانے کی وکالت کررہی ہے اور یہ اس سال کے ایوارڈز کا دوسرا ایڈیشن ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ اوآئی سی سی آئی کی کاوششوں کو تسلیم کیا جائے اور اس حوالے سے کام کرنے والوں کو ایوارڈز سے نوازا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں ترقی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے ویمن امپاورمنٹ اور صنفی مساوات لازم ہیں لہٰذا خواتین کو مرکزی دھارے میں لانا ضروری ہے تاکہ وہ تمام شعبوں بشمول مضبوط معیشت کی تعمیر، اپنے خاندان اور کمیونٹی کی معاشی خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔

اس موقع پر انہوں نے اعدادوشمار کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اوآئی سی سی آئی کی ممبران کمپنیوں میں کام کرنے والی خواتین کا تناسب 13فیصد ہے جو نہایت ہی کم ہے۔ اسی طرح ٹاپ لیڈر شپ پوریشنز پر صرف 11.7فیصد، مینجمنٹ پوزیشنز پر11.9فیصد، جونیئرمینجمنٹ پوزیشنز پر12.2 فیصداورنان مینجمنٹ پوزیشنز پر12.1 خواتین ہیں۔اس تعداد میں تمام ممبران کی اجتماعی کوششوں سے بہتری لانے کی ضرورت ہے کیونکہ ابھی طویل سفر طے کرنا ہے۔

ایوارڈز کا فیصلہ مکمل طور پر آزاد جیوری نے کیا جس میں7 کیٹگریز میںبہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں کا مختلف زاویوں سے کا معائنہ کیاگیا۔تین کمپنیوں نے تمام کیٹگریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اوآئی سی سی آئی ویمن امپاورمنٹ ایوارڈ برائی2019کی حقدار قرار پائیں۔ یونی لیورپاکستان پہلی پوزیشن حاصل کرکی2019کی چمپئین قرار پائی جبکہاپی اینڈ جی اور ٹیلی نا ر کو پہلے اور دوسرے رنر اپ کے ایوارڈ سے نوازا گیا ۔

خصوصی پذیرائی ایوارڈ 7 کیٹگریز میں دیا گیا۔جس میںریکٹ اینڈ بینکیزر نے لیڈرشپ اینڈ اسٹر ٹیجی ایوارڈ،سنوفی ایونٹس نے جینڈربیلنس ورک فورس ایوارڈ،نیسلے نے ورک لائف انٹیگریشن ایوارڈ، گلیکسو اسمتھ کلائن نے ویمن لیڈرشپ ڈیویلپمنٹ ایوارڈاور فلپ مورس نے گروتھ ان نمبرآف ویمن ان ٹاپ لیڈرشپ ایوارڈ، ٹوٹل پارکو نے نوٹ ایبل گروتھ ان ویمن امپاورمنٹ اور پاک برونائی انویسٹمنٹ نے ٹاپ پرفارمر ان اسمال سائزڈ کمپنیز کے ایوارڈز حاصل کئے۔

اس موقع پر فاتح کمپنیوں کے نمائندوں نے ناظرین کے ساتھ اپنے اپنے اداروں میں رائج بہترین طریقوں کو شیئر کیااور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اپنے دائرہ کار کو وسعت دینے کا عہد کیا ۔اوآئی سی سی آئی کی مینجمنٹ کمیٹی نے فاتح کمپنیوں کو مبارکباد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ اوآئی سی سی آئی خواتین ملک میں کام کرنے والے تمام اداروں اور کمپنیوں کیلئے متاثر کُن بن سکے۔