وزارت ہمیں فیڈرز کی سطح پر بجلی یونٹ کی فروخت اور بل وصولی کی تفصیلات فراہم کرے، سینٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کی ہدایت

پیسکو میں جب تک سٹاف کی کمی کو پورا نہیں کیا جائے گا معاملات میں بہتری ممکن نہیں ہے ، سینیٹر نعمان وزیر خٹک آئے روز کے اضافے نے لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے لوگ خاصے پریشان ہیں،بتایا جائے 14مہینوں میں کتنی بار اور کتنی بجلی مہنگی کی گئی ، سراج الحق

منگل 10 دسمبر 2019 19:59

وزارت ہمیں فیڈرز کی سطح پر بجلی یونٹ کی فروخت اور بل وصولی کی تفصیلات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2019ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی نے کہا ہے کہ وزارت ہمیں فیڈرز کی سطح پر بجلی یونٹ کی فروخت اور بل وصولی کی تفصیلات فراہم کرے۔ منگل کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے جلاس میںپشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی( پیسکو) اورپختونخواہ ا نرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن ( پیڈو) کے مابین پیہور ہائیڈل پاور منصوبے سے پیداکردہ 18میگا واٹ بجلی کی ویلنگ کے معاہدے کی موجودہ صورتحال ، 2.6میگا واٹ مچائی ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے بجلی خریداری معاہدے میں تاخیر کی وجوہات کے علاوہ جون 2019کو تشہر ہونے والی 32سو خالی اسامیوں کے بھرتی کے سلسلے میں پیش رفت اور تھرڈ پارٹی ٹیسٹنگ کمپنی کو ٹھیکہ دینے کی تفصیلات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

سی ای او پیسکو نے کمیٹی کو بتایا کہ ویلنگ کے معاہدے کیلئے پیڈو حکام سے میٹنگ ہوئی ہے تقسیم کار کیلئے نیپرا سے لائسنس ضروری ہے نیپرا نے لائسنس دینا ہے ۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کام کو جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی تا کہ بجلی کی تقسیم کار میں بہتری لائی جا سکے اور صارفین مستفید ہو سکیں۔ڈائریکٹر پیڈو نے کمیٹی کو بتایا کہ لائسنس کے لئے درخواست دے دی گئی ہے جلد مل جائے گا۔

سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ پیڈوجرنیٹر نہیں ہے ویلنگ کیلئے اسے لائسنس کی ضرورت ہی نہیں سسٹم کو بہتر کیا جائے جوغلط روایات قائم کی ہیں اُن کو ختم ہونی چاہئے اسکا تفصیلی جائزہ لے کر آئندہ اجلاس میں آگاہ کریں۔ سی ای او پیسکو نے کمیٹی کو بتایا کہ مچائی ہائیڈل پاور پروجیکٹ کی بجلی خریداری کے معاہدے کے حوالے سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے نیپرا کے کچھ ٹیسٹ ہوتے ہیں انہوں نے ٹیسٹ کروائیں ہیں اور کچھ پر اعتراض ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ مچائی پروجیکٹ سے 2017سے بجلی کی تقسیم جاری ہے پیک اینڈ ٹیک کی بنیاد پر کام کیا جا رہا ہے معاملات طے ہونے پر نیپرا بقیہ ادائیگی کر دے گا معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے کچھ مسائل ہیں ۔ کمیٹی نے معاملے کو جلد سے جلد طے کرنی کی سفارش کر دی ۔ 32سو خالی آسامیوں کے بھرتی کے عمل کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ بھرتی کا عمل حتمی مراحل پر پہنچ گیا ہے متعلقہ ایجنسی نے ایک کتاب شائع کی تھی کہ جو یہ کتاب پڑھے گا وہ پاس ہو جائے گا۔

پیسکو نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کیا اور وکلاء سے بات بھی کی ہے اور ایجنسی سے بات بھی کی ہے کہ اگر مستقبل میں کوئی مسائل پیدا ہوئے اور لوگ عدالت گئے تو تمام اخراجات ایجنسی ادا کرے گی ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ ٹیسٹنگ ایجنسی کو پیپرا رولز کے مطابق ہائر کیا گیا تھا ۔ سینیٹر نعمان وزیر خٹک نے کہا کہ پیسکو میں جب تک سٹاف کی کمی کو پورا نہیں کیا جائے گا معاملات میں بہتری ممکن نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو تمام ڈسکوز آگاہ کریں کہ کتنے فیڈر سے کتنے یونٹ دیئے گئے کتنی ریکوری ہوئی اور کتنی چوری کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ معاملات کو میرٹ کی بنیاد پر حل کریں اور کسی بھی قسم کی شکوک و شبہات کی گنجائش نہ رہے ۔ سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ تنخواہ دارطبقے کی طرف سے شکایات آ رہی ہیں کہ مہینے کے آخر میں بجلی کے بل کی مقررہ تاریخ رکھ دی جاتی ہے اور تنخواہ یکم تک آتی ہے تو بل جمع کرانے میں مسائل پیدا ہو تے ہیں ۔

مقررہ تاریخ یکم کے بعد کی رکھی جائے اس حوالے سے سینیٹ نے ایک رولنگ بھی دی تھی جس پر سی ای او پیسکو نے کہا کہ اسطرح کرنا ممکن نہیں ہے ہمارے 34لاکھ صارفین ہیں اور میٹر ریڈر بہت کم ہیں ۔ سینیٹر غوث محمد نیازی نے کہا کہ خوشاب کے علاقہ جمالی بلوچ میں 40سال پہلے گریڈ اسٹیشن قائم کیا گیا تھا اب وہاں آبادی بہت بڑھ چکی ہے لوگ اسکی اپ گریڈیشن کے حوالے سے احتجاج بھی کر رہے ہیں۔

کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں اس کی تفصیلات طلب کر لیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو آگاہ کیا جائے کہ گزشتہ 14مہینوں میں کتنی بار اور کتنی بجلی مہنگی کی گئی ہے آئے روز کے اضافے نے لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے لوگ خاصے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسامیوں پر تقریوں کے حوالے سے لوگوں کا استحصال کیا جا رہا ہے ہمارے صوبے کی تین آسامیوں کیلئے اشتہار آیا اور لاکھوں لوگوں نے درخواستیں دیں۔

ٹیسٹنگ ایجنسیوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے آئندہ اجلاس میں اسکا بھی جائزہ لیا جائے ۔سینیٹر غوث محمد نیازی نے کہا کہ نیلم جہلم سرچارج ابھی تک وصول کئے جا رہے ہیں، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں متعلقہ حکام کو تفصیلات کیلئے طلب کر لیا۔ اجلاس میں سینیٹرز نعمان وزیر خٹک ، ڈاکٹر غوث محمدنیازی ، آغا شا ہ زیب درانی، مولوی فیض محمد ، سراج الحق، محمد اکرم ، مشاہد اللہ خان، سید محمد علی شاہ جاموٹ کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری توانائی وسیم مختار ،سی ای او سیپکو محمد امجد ، ڈائریکٹر پیڈو اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔