Live Updates

قومی اسمبلی ،پیپلز پارٹی کے آرٹیکل 89میں ترمیم کا بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد

حکومت ایک وقت میں پانچ سے زائد آرڈیننس پیش نہیں کر سکتی،بل میں تجویز انتخابات میں خواتین کو عام نشستوں پر پانچ کے بجائے پچیس فیصد ٹکٹ لازمی دینے کا بل موخر ایم کیو ایم ارکان کا آئین کے آرٹیکل 140 ب میں ترمیم کا بل دستور ترمیمی بل 2019 پیش ،بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا صرف بل ادا نہ کرنے والے صارف کی بجلی منقطع کی جائے،عدم ادائیگی پر پورے گائوں یا فیڈر کی بجلی نہ کاٹی جائے، بل کمیٹی کے سپرد نیب قوانین میں ترمیم کا بل مولانا عبدالاکبر چترالی کی پیش کرنے کی تحریک حکومت کی مخالفت کی وجہ سے مسترد ، حکومت کاترمیمی بل خود لانے کااعلان صدر یا گورنر کے عہدے پر رہنے والے شخص کو دو سال تک انتخابات نہ لڑنے کی پابندی ختم ہونی چاہیے، ریاض فتیانہ کا بل اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود منظور ، متعلقہ کمیٹی کے سپرد عالمگیر خان کی جانب سے فائیو اسٹار ہوٹلوں کے باہر کھڑے دربانوں کو اچھے کپڑے اور پگڑی پہننے سے روکنے کی تحریک کی اپوزیشن کے ساتھ حکومت اراکین کی بھی مخالفت، تحریک مسترد

منگل 10 دسمبر 2019 23:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2019ء) قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے پیش کر دہ آرٹیکل 89میں ترمیم کا بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے عبد القادر پٹیل نے آئین کے آرٹیکل 89میں ترمیم کا بل پیش کیا۔ بل میں تجویز دی گئی کہ حکومت ایک وقت میں پانچ سے زائد آرڈیننس پیش نہیں کر سکتی۔

حکومت نے بل کی مخالفت نہیں کی جس کے بعد بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔اجلا س کے دور ان ہنگامی حالات میں عوام کو تعاون فراہم کرنے کے لیے حکومتی رکن اسما قدیر نے ہنگامی مدد گار، دیوانی اور فوجداری سے تحفظ بل 2019 پیش کر دیا،قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ اجلاس کے دور ان ایم کیو ایم ارکان نے آئین کے آرٹیکل 140 ب میں ترمیم کا بل دستور ترمیمی بل 2019 پیش کردیا، بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔

(جاری ہے)

بل بلدیاتی اداروں سے متعلق ہے، حکومت نے بل کی مخالفت نہ کی۔ اجلاس کے دور ان بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم سے متعلق ایکٹ میں ترمیم کا بل بھی قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللہ نے پیش کیا۔ بل میں تجویز دی گئی کہ صرف بل ادا نہ کرنے والے صارف کی بجلی منقطع کی جائے،عدم ادائیگی پر پورے گائوں یا فیڈر کی بجلی نہ کاٹی جائے۔ حکومت نے مخالفت نہ کی اور بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔

اجلاس کے دور ان نیب قوانین میں ترمیم کا بل ایم ایم اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے پیش کرنے کی تحریک پیش کردی ۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے کہاکہ کیا حکومت اس بل کی حمایت کرتی ہے یا مخالفت۔ پارلیمانی سیکرٹری ملائیکہ بخاری نے کہاکہ نیب قانون میں ترمیم سینٹ میں پیش ہوچکا ہے حکومت اس قانون میں ترامیم کا بل خود لارہی ہے۔ ملائیکہ بخاری نے کہاکہ حکومت اس بل کی مخالفت کرتی ہے، ان کے بل کی اچھی چیزیں اپنے بل میں شامل کرلیں گے ،نیب قوانین میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔

اجلاس کے دور ان نورین فاروق نے سول خواتین ملازمین کو مشکلات سے متعلق سول ملازمین ترمیمی بل 2019 پیش کیا، بل منظوری کے بعد متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔تحریک انصاف کی رکن نورین فاروق نے گھریلو تشدد روکنے کا بل پیش کرنے کی تحریک پیش کردی ۔وزارت قانون نے بل کی مخالفت کردی ۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہاکہ وزارت قانون اسی طرح کا بل پہلے ہی لارہی ہے کابینہ ایسا ہی بل منظور کرچکی ہے، صوبوں میں ایسی قانون سازی ہوچکی ہے ، حکومتی اعتراض کے بعد بل مسترد کردیا گیا۔

اجلاس کے دور ان انتخابات میں خواتین کو عام نشستوں پر پانچ کے بجائے پچیس فیصد ٹکٹ لازمی دینے کا بل موخر کر دیا گیا ۔ایم ایم اے رکن صلاح الدین نے صوبوں کا کوٹہ کم از کم 50 سال تک بڑھانے کا مطالبہ کردیا ۔صلاح الدین نے صوبوں کا کوٹہ 40 کی بجائے 50 سال کی مدت بارے آئین کے آرٹیکل 27 میں ترمیم کا بل پیش کیا۔حکومت نے مخالفت نہ کی، بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔

اجلاس کے دور ان کم عمر لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی سزا میں اضافہ کا بل پیش کیا گیا ،بل ایم ایم اے کے رکن جیمز اقبال نے پیش کیا۔جیمز اقبال نے کہاکہ ضابطہ فوجداری میں کم عمر لڑکوں سے زیادتی کے مجرم کی سزا جانوروں سے بدفعلی کرنے کی سزا کے برابر ہے،سزا بڑھائی گئی تو چونیاں جیسے واقعات نہیں ہونگے۔ حکومت نے بل کی مخالفت نہ کی جس کے بعد بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔

رکن کمیٹی ریاض فتیانہ نے انتخابات ایکٹ 2017ء کی شق 104 میں ترمیم کا بل پیش کردیا اور کہاکہ صدر یا گورنر کے عہدے پر رہنے والے شخص کو دو سال تک انتخابات نہ لڑنے کی پابندی ختم ہونی چاہیے۔ حکومت کی جانب سے بل کی حمایت اور اپوزیشن کی جانب سے مخالفت کی گئی ۔سپیکر اسد قیصر نے صدر عارف علوی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ لگتا ہے آپ ہمارے دوست کو موقع فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے بل منظور کر لیا گیا متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوادیا گیا۔اجلاس کے دور ان ریاض فتیانہ نے کہاکہ صدر اور گورنرز کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے کے بعد فوری الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیے،آئین میں اس قسم کی قدغن نہیں ہونی چاہیے۔ اجلاس کے دور ان ایوان میں رائے شماری کے بعد بل پیش کرنے کی اجازت نہ مل سکی۔

آئین کے آرٹیکل 260 میں ترمیم کرنے کے بل کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی ۔فکس اٹ کے بانی عالمگیر کی جانب سے ایک بل پیش کر نے کی اجازت مانگی گئی جس میں تجویزد ی گئی کہ فائیو اسٹار ہوٹلوں کے باہر کھڑے دربانوں کو اچھے کپڑے اور پگڑی پہننے سے روکا جائے۔ عالمگیر خان نے کہاکہ یہ انگریزوں کی سازش تھی تاکہ برصغیر کے معززین احساس کمتری میں مبتلا ہوں۔

انہوںنے کہاکہ پگڑی اور شیروانی ہمارے معززین کا لباس ہے،اپوزیشن کے ساتھ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی مخالفت کر دی ۔ نوید قمر نے کہاکہ سب شہری برابر ہیں۔فواد چوہدری نے کہاکہ اس قسم کے بل لا کر ایوان کا وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ بل پیش کرنے کی تحریک پر ایوان میں رائے شماری کی گئی اسی کے مقابلہ میں 71 ووٹوں سے تحریک مسترد کر دی گئی ،بل پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات