نیب نے سید خورشید شاہ کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا

نیب نے خورشید شاہ کیخلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا، جے آئی ٹی کیلئے ایف آئی اے، ایف بی آر اور ایس ای سی پی سے وائٹ کالرکرائم کے ماہر تفتیشی مانگ لیے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 10 دسمبر 2019 20:03

نیب نے سید خورشید شاہ کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا
سکھر (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 دسمبر 2019ء) نیب نے سید خورشید شاہ کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا ہے، نیب نے خورشید شاہ کیخلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا، جے آئی ٹی کیلئے ایف آئی اے، ایف بی آر اور ایس ای سی پی سے وائٹ کالرکرائم کے ماہر تفتیشی مانگ لیے۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے رہنماء سید خورشید شاہ کے کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

نیب نے چیئرمین ایف بی آر، ڈی جی ایف آئی اے اورچیئرمین ایس ای سی پی کوخط ارسال کیا ہے۔ جس میں وائٹ کالرکرائم کی تحقیقات کیلئے ماہر تفتیشی آفیسرز مانگے گئے ہیں۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ ریفرنس دائرکرنے سے پہلے جےآئی ٹی کی تحقیقات ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کر دی۔

عدالت نے خورشید شاہ کو 12 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ خورشید شاہ کے وکیل نے کہا 82 روز ہوگئے، نیب کوئی شواہد پیش نہیں کرسکا، خورشید شاہ کیخلاف کوئی کیس نہیں بنتا، آصف زرداری 120 روز سے نیب کی تحویل میں ہیں۔

وکیل نیب نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کیلئے چیئرمین سے اجازت طلب کی ہے، تحقیقات کی اجازت ملنے پر عدالت کو آگاہ کریں گے، خورشید شاہ کے ریمانڈ کو 90 روز مکمل نہیں ہوئے۔ نیب نے خورشید شاہ کے 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی۔ خیال رہے کہ خورشید شاہ کی پیشی کے دوران احتساب عدالت اور اطراف میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، شیری رحمان، اویس شاہ اور دیگر رہنما بھی احتساب عدالت پہنچ گئے تھے، جیالوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

خورشید شاہ کو 15 روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا، نیب تاحال ان کے خلاف ٹھوس ثبوت نہیں لا سکی ہے، خورشید شاہ کو 18 ستمبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر گرفتار کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ نیب کی سکھر اور راولپنڈی کی ٹیم نے ستمبر میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں خورشید شاہ کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا، اس وقت سے خورشید شاہ حراست میں ہیں تاہم اب تک نیب ان کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کرسکی۔