ہمارے آئین میں اظہار رائے کی ازادی ہے ،اس کو یقینی نہیں بناسکتے ،بلاول بھٹو زر داری

پارلیمان میں سوائے گالی کے کسی کی کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے ،ریاست پاکستان کی ذمہ داری اپنے شہریوں کا تحفظ کرے ،لوگوں کو محنت کا صلہ دینا ہے اور ان کا معاشی تحفظ کرنا ہوگا ،ہر الیکشن میں عوام کے ووٹو ںپر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے اس کو روکنا ہو گا ،اپنے حقوق کے تحفظ کے پھر سے جدوجہد کرنی پڑے گی ، سیمینار سے خطاب پاکستان غیر محفوظ ملک بن گیا ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے یہ تھیوی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، فرحت اللہ بابر ، افرا سیاب خٹک

منگل 10 دسمبر 2019 23:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ ہمارے آئین میں اظہار رائے کی ازادی ہے تاہم اس کو یقینی نہیں بنا سکتے ،پارلیمان میں سوائے گالی کے کسی کی کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے ،ریاست پاکستان کی ذمہ داری اپنے شہریوں کا تحفظ کرے ،لوگوں کو محنت کا صلہ دینا ہے اور ان کا معاشی تحفظ کرنا ہوگا ،ہر الیکشن میں عوام کے ووٹو ںپر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے اس کو روکنا ہو گا ،اپنے حقوق کے تحفظ کے پھر سے جدوجہد کرنی پڑے گی ۔

منگل کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بھٹو فائونڈیشن کے زیراہتمام زیبسٹ میں سیمینار سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی ریاست میں پریس کا کام طاقتور کا احتساب کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہمارے آئین میں اظہار رائے کی ازادی ہے تاہم اس کو یقینی نہیں بنا سکتے ،پارلیمان میں سوائے گالی کے کسی کی کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے ،ریاست پاکستان کی ذمہ داری اپنے شہریوں کا تحفظ کرے ،لوگوں کو محنت کا صلہ دینا ہے اور ان کا معاشی تحفظ کرنا ہوگا ۔

انہوںنے کہاکہ آج بھی ملک میں صاف شفاف الیکشن نہیں ہو سکے ۔ انہوںنے کہاکہ ہر الیکشن میں عوام کے ووٹو ںپر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے اس کو روکنا ہو گا ۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ جب عوامی نمائندے منتخب ہوتے عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں،اپنے حقوق کے تحفظ کے پھر سے جدوجہد کرنی پڑے گی ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ میں پیپلز پارٹی مشکل سے حکومت کر رہی ہے وسائل مہیا نہیں کیے جارہے ۔

انہوںنے کہاکہ خواتی ایگری کلچر بل پہلی دفعہ سندھ حکومت نے مسودہ تیار کرکے پاس کرانے جارہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ابھی تک سندھ کابینہ نے طلبا یونینز کی بحالی کا قانون منظور کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ کے اس فیصلے میں سندھ پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کا اہم کردار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سپاف اور سندھ کے طلبا کے احتجاج کے بعد سندھ حکومت طلبا یونینز کی بحالی مجبور ہوئی ۔

انہوںنے کہاکہ کشمیر کے لیے ہمیشہ اواز اٹھاتے ہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دیا جائے۔ خطاب کرتے ہوئے افرا سیاب خٹک نے کہاکہ میں شہید بھٹو فاؤنڈیشن کا انسانی حقوق دن منانے کے حوالے سے شکر گزار ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے ملک میں ہزاروں لوگ غائب ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا پر پابندیاں ہیں، نیب کے نام پر کارروائیاں ہو رہی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ مجھے پاکستان یوگو سلاویہ بنتا نظر آ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ملک جب ٹوٹتے ہیں تو اندرونی معاملات 80 فیصد جبکہ بیرونی 20 فیصد ہوتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ برمودا ٹراینگل والے 18 ویں ترمیم نہیں مان رہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر 18 ویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو ہم چھوٹے صوبے قومی اسمبلی میں برابری مانگیں گے،اب امید کی کرن بلاول بھٹو زرداری ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی ہی اب تمام سیاسی جماعتوں کو لے کے آگے آسکتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میں سندھ حکومت کو طلباء یونین کی بحالی قانون سازی پر مبارکباد دیتا ہوں۔فرحت اللہ بابر نے کہاکہ بھٹو فائونڈیشن سیاسی شخصیت کے نام پر ہے جس ملک کو آئین دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نوجوانوں کا سال منایا جارہاہے اور مہمان خصوصی بھی نوجوان ہے بلاول بھٹو زرداری ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ملک کے اندر انسانی حقوق کے مختلف ایشو موجود ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک سے تاریکی کا خاتمہ نوجوانوں کی جدو جہد سے ختم ہو گی ۔ انہوںنے کہاکہ ریاست کے ادارے آئین میں رہ کر کام نہیں کر رہے ایک دوسرے کے کام میں مداخلت کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عدلیہ آئین کی تشریح اس طریقے سے کرے تاکہ اداروں کا وقار میں اضافہ ہو ۔ انہوںنے کہاکہ جوڈیشل میں ریفارم کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوںنین کہاکہ اظہار رائے کی ازادی ضروری ہے لیکن ہم نے نئی اصطلاح گھڑی ہے ففتھ جنریش وار ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان غیر محفوظ ملک بن گیا ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے یہ تھیوی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کو چارہ ماہ ہو گئے ہیں جو بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر کی عوام کی طرف توجہ دیں انہیں حقوق دلوانے میں کردار ادا کریں ۔

انہوںنے کہاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے آئین کی بحالی کے لیے بھر پور کردار ادا کیا ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں بظاہر تو جمہوریت ہے لیکن عملی طور عوام کے حقوق سلب کیے جارہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پی پی پی نے سندھ میں طلبا یونینز کو بحال کیا ہے جو قابل تحسین ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مزدور کسان عوام طلبا کے حقوق کی بات ہو تو پی پی پی اٴْن کے شانہ بشانہ کھڑی ہوتی ہے۔