پی آئی سی میں وکلاء کی جانب سے صحافیوں کوتشدد کا نشانہ بنانے کی پر زور مذمت کرتے ہیں، ایمراء

بدھ 11 دسمبر 2019 19:16

پی آئی سی میں وکلاء کی جانب سے صحافیوں کوتشدد کا نشانہ بنانے کی پر ..
لاہور11 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2019ء) الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن(ایمراء) کے صدر محمد آصف بٹ، سینئر نائب صدر جواد ملک ، نائب صدر عرفان ملک، سیکرٹری ایمراسیلم احمدشیخ، فنانس سیکرٹری ارشد چوہدری،ایڈیشنل سیکرٹری نعمان شیخ ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری کنور عزیر، جوائنٹ سیکرٹری قادر خواجہ، سیکرٹری انفارمیشن شفیق شریف، آفس سیکرٹری افضل سیال اور اراکین گورننگ باڈی روباعروج،محمدعبداللہ، آصف خاور ، محمد وقاص،رانا وحید،حامد خان ،احمر کھوکھر، یارمحمد،اسرارخان،نوین علی،سیدعمران شمسی، ابوبکر،علی وقار، ثاقب سلیم بٹ،ذمل خان،شاکراعون، برہان الدین، صادق بلوچ،منصوربٹ، شکیل ملک،محمد عباس حیدر،عرفان ڈوگر نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں "جیو نیو نیوز کے سینئر رپورٹر احمد فراز، آپ نیوز کی خاتون رپورٹر امبرقریشی، حسن حفیظ،رپورٹراے آر وائی نیوز" ندیم چودھری،رپورٹرایکسپریس نیوز" برہان الدین رپورٹر 92 نیوز" اور مہران رپورٹر چینل 5 نیوز سمیت دیگر صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو صحافتی فرائض سرانجام دینے پر وکلاء کی جانب سے تشدد کا نشانہ بناکر زخمی کرنے اور آپ نیوز کی خاتون رپورٹر امبر قریشی سے دوران کوریج موبائل فون چھیننے اور اسے زدوکوب کرنے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن لاہور پریس کلب "پی ایف یو جی" پی یو جے کے عہدیداروں کیساتھ مل کر صحافتی ورکرز کو تشدد کا نشانہ بنانے والے شرپسندوکلاء کیخلاف بھرپور قانونی کارروائی کریگی، الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروںنے کہا کہ وکلاء تنظیمیں شرپسند وکیلوںکیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انکے لائسنس معطل کریں اور ان کو قرار واقعی سزادیںاور ان کے بار میں داخلہ پر پابندی لگائی جائے، صدر ا یمراء نے کہا کہ صحافی غیر جانبدار رہ کر اپنی پیشہ وارانہ ذمے داریاں پوری کرتے ہیں اور اگر آئندہ ایسا کوئی واقعہ پیش آیا تو "لاہور پریس کلب"، پی۔

(جاری ہے)

ایف۔ یو۔ جی" پی۔ یو۔ جی" کے ساتھ ملکر ملک بھر میں وکلاء تنظیموں اور ان کے رہنمائوں کی ریلیوں اور پریس کانفرنس کی کوریج کا بائیکاٹ کریگا،اس مسئلہ پر ملک بھر کی تمام صحافی تنظیمیں اپنی صحافتی برادری اور تشدد کا نشانہ بننے والے صحافتی ورکرز کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔

متعلقہ عنوان :