دس سال بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ،راولپنڈی ٹیسٹ،سری لنکا نے پہلے روز پاکستان کیخلاف 5 وکٹوں پر 202 رنز بنا لئے

خراب روشنی کی وجہ سے کھیل روکنا پڑا جو دوبارہ شروع نہ ہوسکا ،کھیل ختم ہوا تو دھنن جایا ڈی سلوا 38 اور نیروشن ڈک ویلا 11 رنز بناکر کریز پر موجود تھے،پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے 2 ، عثمان شنواری، شاہین شاہ آفریدی اور محمد عباس نے ایک ایک کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی ،

بدھ 11 دسمبر 2019 20:11

دس سال بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ،راولپنڈی ٹیسٹ،سری لنکا نے پہلے روز پاکستان ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2019ء) سری لنکا نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں پہلے دن کے اختتام پر 5 وکٹوں پر 202 رنز بنالیے،خراب روشنی کی وجہ سے کھیل روکنا پڑا جو دوبارہ شروع نہ ہوسکا ،کھیل ختم ہوا تو دھنن جایا ڈی سلوا 38 اور نیروشن ڈک ویلا 11 رنز بناکر کریز پر موجود تھے،پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے 2 ، عثمان شنواری، شاہین شاہ آفریدی اور محمد عباس نے ایک ایک کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی ۔

بدھ کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں سری لنکن کپتان ڈیموتھ کرونا رتنے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔سری لنکا کی جانب سے کرونا رتنے اور اوشادا فرنینڈو نے اننگز کا آغاز کیا اور ٹیم کو اچھی شروعات فراہم کی،سری لنکا کی پہلی وکٹ 96 کے مجموعی اسکور پر گری جب کرونارتنے 59 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

(جاری ہے)

109 کے مجموعی اسکور پر اوشادا فرنینڈو بھی 40 رنز بناکر نسیم شاہ کا شکار ہوگئے۔ اس کے بعد کوشل مینڈس اور اینجلو میتھیوس بالترتیب 10 اور 31 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ ان کی وکٹیں عثمان شنواری اور نسیم شاہ نے حاصل کیں۔سری لنکا کے پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی دنیش چندی مل تھے جو صرف دو رنز بناسکے۔68.1 اوورز میں سری لنکا نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز بنائے تھے کہ خراب روشنی کی وجہ سے کھیل روک دیا گیا جو دوبارہ شروع نہ ہوسکا اور پہلے دن کا کھیل اختتام کو پہنچا۔

کھیل ختم ہوا تو دھنن جایا ڈی سلوا 38 اور نیروشن ڈک ویلا 11 رنز بناکر کریز پر موجود تھے۔پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے 2 جبکہ عثمان شنواری، شاہین شاہ آفریدی اور محمد عباس نے ایک ایک کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔قبل ازیں عابد علی اور عثمان شنواری نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا ،قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے عابد علی اور بولنگ کوچ وقار یونس نے عثمان شنواری کو ٹیسٹ کیپ پہنائی۔

یاد رہے کہ پاکستان کے تمام 11 پاکستانی کھلاڑی سری لنکا کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر پہلا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔اظہر علی 75 اور اسد شفیق 71 ٹیسٹ کھیل چکے ہیں لیکن دونوں نے سری لنکا کے خلاف کوئی ٹیسٹ پاکستان میں نہیں کھیلا، حیران کن طور پر لیگ اسپنر یاسر شاہ کو ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا اور فواد عالم بھی میچ نہ کھیل سکے۔یاد رہے کہ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے پاک سری لنکا ٹیسٹ میچ کے ساتھ ہی ملک میں 10 سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوگئی جبکہ یہ اسٹیڈیم 15سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی کررہا ہے۔

رواں سال ستمبر اور اکتوبر میں سری لنکن ٹیم نے محدود اوورز کی سیریز کے لیے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا تھا جس کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کی امیدیں روشن ہو گئی تھیں اور سری لنکا کی ٹیم کی آمد کے ساتھ ہی ملک میں ایک دہائی کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگیا۔