دعا منگی اغوا کیس میں ڈرامائی موڑ آگیا

ٰ بازیابی کی رات کو صدر میں مبینہ طور پر دعا منگی کے لئے ہوٹل کا روم بک کرانے کی کوشش کا انکشاف

بدھ 11 دسمبر 2019 22:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 دسمبر2019ء) کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغواء ہونے والی دعا منگی اغوا کیس میں ڈرامائی موڑ آیا ہے، جہاں بازیابی کی رات کو صدر میں مبینہ طور پر دعا منگی کے لئے ہوٹل کا روم بک کرانے کی کوشش کا انکشاف ہواہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ارشاد نامی شخص ٹیکسی میں رات ڈھائی بجے ہوٹل پر آیا اور روم بک کرنے کا کہا جس پر ہوٹل مینیجر نے لڑکی کا شناختی کارڈ مانگا، تو ارشاد نامی شخص نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس لڑکی کا شناختی کارڈ موجود نہیں صرف اے ٹی ایم کارڈ ہے۔

عینی شاہد کے مطابق اے ٹی ایم کارڈ پر دعا منگی لکھا ہوا تھا، جب ٹیکسی ڈرائیور کو لڑکی کے اغوا سے متعلق بتایا گیا تو واپس چلا گیا۔دوسری جانب گذشتہ روزدعا منگی کا اغوا اور پراسرار بازیابی کے معاملے پر تفتیشی حکام نے دعا منگی کا ابتدائی بیان ریکارڈ کیا تھا ٹیم میں پولیس سمیت دیگر ایجنسیز کے افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

دعا منگی نے بیان میں کہا ہے کہ میں اور حارث چائے ماسٹر سے چہل قدمی کیلئے نکلے کہ اچانک دو لوگوں نے مجھے پکڑا اور گاڑی میں ڈالا۔

شور ہونے لگا پھر اچانک گولی چلنے کی آواز آئی۔ ملزمان نے میرے منہ پر ہاتھ رکھ دیا تھا اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر گھماتے رہے۔دعا منگی نے بتایا کہ مجھے تین بار دوسری گاڑیوں میں منتقل کیا گیا۔ اندازہ نہیں کہ مجھے کتنی دیر گاڑی میں گھمایا گیا۔ کسی شخص کا چہرہ نہیں دیکھا۔ میرے ہاتھ پاؤں باندھ کر کانوں میں ہینڈزفری لگاتے تھے۔ کھانا کھاتے وقت میری آنکھوں سے پٹی ہٹاتے تھے۔#