پی آئی سی واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش

200 سے 250 افراد نے ہسپتال پر حملہ کیا،تشویشناک حالت کے مریض بھی وکلا کی اینٹوں اور پتھروں کا نشانہ بنے، رپورٹ کا متن

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 11 دسمبر 2019 19:41

پی آئی سی واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش
لاہور( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 11 دسمبر2019) : پی آئی سی واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 200 سے 250 افراد نے ہسپتال پر حملہ کیا،وکلا نے باقاعدہ منصوبہ بندی کر کہ پی آئی سی پر دھاوا بولا، ریلی پہنچنے سے آدھا گھنٹہ قبل دو خواتین وکلا نے ہسپتال کے اندرونی حصوں کی فوٹیج بنائی، ڈاکٹر فضا، ڈاکٹر صدف اور ڈاکٹر رحمان سمیت 6 ڈاکٹرز کو تششد کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تشویشناک حالت کے مریض بھی وکلا کی اینٹوں اور پتھروں کا نشانہ بنے،مشتعل وکلا نے مریضوں کے لواحقین کو دھمکیاں بھی دیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور فیاض الحسن چوہان نہ ہوتے تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ وزیرا علیٰ نے واضع پیغام دیا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون راجہ بشارت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی جو روایت شروع ہوئی ہے اسے ختم کیا جائیگا۔ انکا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث کچھ افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔انکا کہنا تھا کہ جو لوگ ذمہ دار ہیں ان کے خلاف بھر پور کاروائی کی جائیگی، وزیرا علیٰ نے واضع پیغام دیا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔

انکامزید کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور فیاض الحسن چوہان نہ ہوتے تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔ یاد رہے کہ پی آئی سی واقعے پر ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان اور ینگ ڈاکٹرز نے مشترکہ طور پر کل بروز ( جمعرات ) کو صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا تھا۔ ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاگردی کے خلاف (آج )صوبے بھر میں آٹ ڈورز،ان ڈورز اور ایمرجنسی میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔

ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایسشن کے مطابق سارے پنجاب میں کوئی بھی کنسلٹنٹ ڈیوٹی نہیں کرے گا۔دوسری جانب ینگ ڈاکٹرزکا کہنا تھا کہ پنجاب بھر کے تمام ہسپتال بند کئے جائیں گے،انصاف نہ ملنے تک احتجاج جاری رہے گا۔ ڈاکٹرز کا موقف تھاکہ سرکاری ہسپتال عوام کے پیسے سے بنے ہیں،وکلانے ڈاکٹرز نہیں عوام پر حملہ کیا،عوام کی امانت میں وکلا نے خیانت کی ہے۔

اس پروزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاتھااور کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی، ڈاکٹرزپرتشدد، گاڑیوں کوتوڑنے، علاج معالجہ کوزبردستی روکنے اورماحول تباہ کرنے والے مشتعل وکلاء کے خلاف سخت ایکشن لیاجائے گا۔ یہ حکم وزیر صحت پنجاب نے چیف ایگزیکٹو پی آئی سی کے دفتر میں ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے دیاتھا۔