تشدد کرنیوالے وکیل نہیں، کسی پارٹی کے رکن ہیں، صدر لاہور ہائیکورٹ بار

کچھ تشدد پسند لوگ وکلا کے بھیس میں آئے تھے، انکے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی، صدر حفیظ الرحمان چودھری کا بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 11 دسمبر 2019 20:05

تشدد کرنیوالے وکیل نہیں، کسی پارٹی کے رکن ہیں، صدر لاہور ہائیکورٹ بار
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 11 دسمبر 2019) : لاہور لائیکورٹ بار کے صدر حفیظ الرحمان چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ تشدد کرنیوالے وکیل نہیں، کسی پارٹی کے رکن ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ معاملہ صلح کی طرف بڑھ رہا تھا مگر ویڈیو وائرل ہونے کی وجہ سے حالات کافی بگڑ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کافی دنوں سے یہ مسئلہ درپیش تھا۔

ڈاکٹروں نے وکلا پر تشدد کیاتھا۔ ڈاکٹرز کی طرف سے معذرت نامے کے بعد معاملہ صلح کی بڑھ رہا تھا لیکن ڈاکٹر عرفان نے توہین آمیز بیانات کی ویڈیو وائرل کر دی۔ تاہم انکا کہنا تھا کہ ہم قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو پسند نہیں کرتےہیں، کچھ تشدد پسند لوگ وکلا کے بھیس میں آئے تھے۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ تشدد کرنے والے وکیل نہیں، کسی پارٹی کے رکن ہیں۔

(جاری ہے)

انکا مزید کہنا تھا کہ میں یقین دہانی کرواتاہوں کہ بار کونسل وکلا کے خلاف کارروائی کرے گی، وکلا کی ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی بھر پور مزمت کرتا ہوں، ہمیں انتہائی افسوس اور شرمندگی ہے۔ ہمیں وجہ کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔اس تمام معاملے میں حکومت کی بھی نااہلی موجود ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی مجھے اغواکرنے کی کوشش کی تھی ۔

انکا کہنا تھا کہ میرے عقب سے فائرنگ بھی کی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق انکا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی اور مجھ پر حملہ ن لیگ کی سازش تھی۔ انکا کہناتھا کہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تھی، مجھ پر حملہ کرنے والے لیگی کارکنوں کی لسٹ سوشل میڈیا پر آنی شروع ہو گئی ہے۔ مریضوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائییگا۔انھوں نے کہا تھا کہ میرے عقب سے فائرنگ بھی کی گئی، حملے میں ملوث افراد کی حمزہ شہباز اور مریم نواز کے ساتھ تصاویر ہیں۔