وکلا کی ہنگامہ آرائی کے پیچھے ن لیگ کا ہاتھ ہے:حکومت کا موقف

مجھ پر حملہ ن لیگ کے کارکنوں نے کیا: صوبائی وزیر اطلات و نشریات فیاض الحسن چوہان

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 11 دسمبر 2019 20:20

وکلا کی ہنگامہ آرائی کے پیچھے ن لیگ کا ہاتھ ہے:حکومت کا موقف
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 11 دسمبر2019) : حکومت کی جانب سے یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ پی آئی سی حملہ کے پیچھے ن لیگ کا ہاتھ تھا۔ صوبائی وزیر اطلات و نشریات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ مجھ پر حملہ ن لیگ کے کارکنوں نے کیا تھا۔ اس کے علاوہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہنا تھا کہ شاباش فیاض الحسن چوہان! آپ کا بہت احسان ہے کہ آپ نے کوئی سخت کارروائی نہیں کی اور ان غنڈوں نے آپ کے ساتھ بد سلوکی کرنے کے باوجود ناگزیر ہونے سے گریز کیا۔

یہ پی ایم ایل این کے کہنے پر مجرم تھے۔ قابل مذمت ہے کہ انہوں نے کس طرح ہسپتال پر حملہ کیا ، قانون کو اس پر عمل کرنا چاہئے
 تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی مجھے اغواکرنے کی کوشش کی تھی ۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ میرے عقب سے فائرنگ بھی کی تھی ۔ انکا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی اور مجھ پر حملہ ن لیگ کی سازش تھی۔

انکا کہنا تھا کہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تھی، مجھ پر حملہ کرنے والے لیگی کارکنوں کی لسٹ سوشل میڈیا پر آنی شروع ہو گئی ہے۔ مریضوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائییگا۔انھوں نے کہا تھا کہ میرے عقب سے فائرنگ بھی کی گئی، حملے میں ملوث افراد کی حمزہ شہباز اور مریم نواز کے ساتھ تصاویر ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل فاقی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور فیاض الحسن چوہان نہ ہوتے تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔

انکا کہنا تھا کہ وزیرا علیٰ نے واضع پیغام دیا تھا کہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون راجہ بشارت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھاکہ قانون ہاتھ میں لینے کی جو روایت شروع ہوئی ہے اسے ختم کیا جائیگا۔ انکا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث کچھ افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔انکا کہنا تھا کہ جو لوگ ذمہ دار ہیں ان کے خلاف بھر پور کاروائی کی جائیگی، وزیرا علیٰ نے واضع پیغام دیا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔

انکامزید کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور فیاض الحسن چوہان نہ ہوتے تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔ یاد رہے کہ پی آئی سی واقعے پر ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان اور ینگ ڈاکٹرز نے مشترکہ طور پر کل بروز ( جمعرات ) کو صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا تھا۔