مسلم لیگ (ن) کا فیاض الحسن چوہان پر تشدد کی مذمت

ماڈل ٹاؤن واقعے میں مقدمات بنے تھے، آج سب خاموش ہیں: رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 11 دسمبر 2019 20:38

مسلم لیگ (ن) کا فیاض الحسن چوہان پر تشدد کی مذمت
لاہور ( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 10 دسمبر2019) : مسلم لیگ (ن) نے فیاض الحسن چوہان کے تششدد پر مزمت کر دی ہے۔ رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن واقعے میں مقدمات بنے تھے، آج سب خاموش ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما شائستہ پرویز ملک کا کہنا تھا کہ اگر سیاست دانوں کا احتساب ہو سکتا ہے تو وکلا کا احتساب بھی ہونا چاہیئے۔

انکا کہنا تھا کہ فیاض الحسن چوہان پر حملے کی مذمت کرتی ہوں، مجھے پتا تھا کہ حکومت ن لیگ پر ہی الزام لگائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن واقعے میں مقدمات بنے تھےآج پولیس خاموش تھی، شیر شاہ سوری کی انتظامیہ کہاں تھی جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا۔ یار دہے کہ اس سے قبل صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان کا کہناتھا کہ ہنگامہ آرائی مجھے اغواکرنے کی کوشش کی تھی ۔

(جاری ہے)

انکا کہناتھا کہ میرے عقب سے فائرنگ بھی کی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق انکا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی اور مجھ پر حملہ ن لیگ کی سازش تھی۔ انکا کہنا تھا کہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی تھی، مجھ پر حملہ کرنے والے لیگی کارکنوں کی لسٹ سوشل میڈیا پر آنی شروع ہو گئی ہے۔ مریضوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائییگا۔انھوں نے کہاتھا کہ میرے عقب سے فائرنگ بھی کی گئی، حملے میں ملوث افراد کی حمزہ شہباز اور مریم نواز کے ساتھ تصاویر ہیں۔

و فاقی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور فیاض الحسن چوہان نہ ہوتے تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔ انکا کہنا تھا کہ وزیرا علیٰ نے واضع پیغام دیا تھا کہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون راجہ بشارت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھاکہ قانون ہاتھ میں لینے کی جو روایت شروع ہوئی ہے اسے ختم کیا جائیگا۔

انکا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث کچھ افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔انکا کہنا تھا کہ جو لوگ ذمہ دار ہیں ان کے خلاف بھر پور کاروائی کی جائیگی، وزیرا علیٰ نے واضع پیغام دیا ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔ انکامزید کہنا تھا کہ یاسمین راشد اور فیاض الحسن چوہان نہ ہوتے تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔ یاد رہے کہ پی آئی سی واقعے پر ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان اور ینگ ڈاکٹرز نے مشترکہ طور پر کل بروز ( جمعرات ) کو صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا تھا۔