وزارت تجارت آئندہ اجلاس میں افغانستان اور ایران سے تجارت پر جامع بریفنگ دے، قائمہ کمیٹی برائے تجارت

ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہائی ویلیو ایڈڈ نہیں، کب تک تولیے، ٹی شرٹس بنائیں گے، نئی ٹیکسٹائل پالیسی لا رہے ہیں،سیکرٹری تجارت احمد نواز سکھیرا

جمعرات 12 دسمبر 2019 13:19

وزارت تجارت آئندہ اجلاس میں افغانستان اور ایران سے تجارت پر جامع بریفنگ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت و ٹیکسٹائل نے ہدایت کی ہے کہ وزارت تجارت آئندہ اجلاس میں افغانستان اور ایران سے تجارت پر جامع بریفنگ دے۔ جمعرات کو سینیٹر مرازا محمد آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی تجارت و ٹیکسٹائل کا اجلاس ہوا جس میں بیرون ملک ٹریڈ کونسلرز کی تعیناتی کا معاملہ زیر بحث آیا ۔

سیکرٹری تجارت سر دار احمد نواز سکھیرا نے کہاکہ ٹریڈ آفیسر اب صرف ایکسپورٹ نہیں انوسمنٹ لانے کے بھی ذمہ دار ہوں گے انکی ذمہ داریاں بڑھائی ہیں،ہم نے کہا ہے کہ ٹریڈ آفیسر اب سیلز پرسن ہوں گے، پہلے صرف ڈپلومیٹک سٹیٹس انجوائے کرنیکا تاثر پایا جاتا تھا،ایکسپورٹ سرپلس پروڈکشن ہوگی تو وزارت تجارت ان مصنوعات کو ایکسپورٹ کر پائیگی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری تجارت کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہائی ویلیو ایڈڈ نہیں، کب تک تولیے، ٹی شرٹس بنائیں گے، نئی ٹیکسٹائل پالیسی لا رہے ہیں۔ سیکرٹری تجارت نے کہاکہ اب ٹریڈ افسران کی کارکر دگی کا سہہ ماہی جائزہ لیا جائیگا،اور کاکردگی بہتر نہ ہونے پر وارننگ دی جائیگی،اب سارے کمرشل کونسلرز کیپاس دنیا بھر کا ڈیٹا ہوگاجوپہلے نہیں ہوتا تھا۔سیکرٹری تجارت نے کہاکہ جنوری میں نیروبی میں لک افریقہ کانفرنس کرائیں گے،ٹریڈ افسران کیلئے 45 آسامیاں تھی جس کیلئے 578 درخواستیں آئی۔

سیکرٹری تجارت نے کہاکہ یورپی یونین نے جی ایس پی پلس پر دس مطالبات پاکستان سے کیے ہیں،پاکستان نے اس پر مفصل جواب یو رپی یونین کو دیدیاہے۔ سیکرٹری تجارت نے کہاکہ یورپی یونین جنوری میں پاکستان کے جی ایس پی پلس پر غور کریگی،جنوری میں مشیر تجارت میٹنگ کیلئے جائیں گے۔سیکرٹری تجارت نے کہاکہ جی ایس پی پلس سے ساڑھے 4 ارب ڈالر ایکسپورٹ وابستہ ہے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ وزارت تجارت آئندہ اجلاس میں افغانستان اور ایران سے تجارت پر جامع بریفنگ دے۔