صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا جموں وکشمیر کے مسئلہ پر اصولی اور دو ٹوک مؤقف اپنانے پر وزیراعظم مہاتیر محمد اور ملائیشیا کی حکومت سے اظہارتشکر

جمعرات 12 دسمبر 2019 16:53

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا جموں وکشمیر کے مسئلہ پر اصولی اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2019ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے جموں وکشمیر کے مسئلہ پر اصولی اور دو ٹوک مؤقف اپنانے پر وزیراعظم مہاتیر محمد اور ملائیشیا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے لوگ ملائیشیا کے وزیراعظم کے احسان مند ہیں اور ان کے اس جذبہ اور دلیرانہ مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس کا مظاہرہ مہاتیر محمد نے اس سال ستمبر میں اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔

وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان نے جموں وکشمیر پر حملہ کیا ہے اور وہ اس پر قابض ہے حالانکہ کشمیر کے مسئلہ پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ ہندوستانی دباؤ کے باوجود اس مرد مجاہد مہاتیر محمد نے جموں وکشمیر کے مسئلے پر اپنا موقف تبدیل نہیں کیا جس پر وہ انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملائیشیا کے ہائی کمشنراکرام محمد ابراہیم سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جموں وکشمیر ہاؤس اسلام آباد میں صدر سے ملاقات کی۔ سردار مسعود خان نے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی اس کال کو بھی خوش آئند قرار دیا جس میں انہوں نے کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق گفت و شنید، بات چیت، مصالحت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اقوام متحدہ کے کردار اور قانون کی حکمرانی کو اس مسئلے کے حل کے لئے مرکزی حیثیت دی ہے لیکن بد قسمتی سے ہندوستان بجائے دنیا کے اس تجربہ کار اور عظیم رہنماکی نصیحت پر عمل کرتا اس نے ملائیشیا سے بائیکاٹ مہم شروع کر رکھی ہے۔ صدر نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتوک سیف الدین عبداللہ کے اس بیان کوبھی سراہا جس میں انہوں نے کہا کہ ملائشیا دنیا میں مذہب، رنگ اور نسل کی بنیاد پر جارحیت کی کسی بھی شکل کی مخالفت کرتا رہے گا اور اس سلسلے میں اپنا متحرک کردار ادا کرتا رہے گا۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ملائیشیاء کے ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیاء کے مابین بہترین سفارتی تعلقات ہیں اور یہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہونگے۔ ملائشین ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ وہ کشمیر پر اپنے اصولی مؤقف کو جاری رکھیں گے اور آزادکشمیر کے ساتھ بھی اپنے ثقافتی اور معاشی تعلقات استوار کرنے کے مواقع تلاش کریں گے۔