خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع،17 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم

پی پی رہنما کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ایمبولینس کے ذریعے قومی ادارہ برائے امراض قلب سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا

جمعرات 12 دسمبر 2019 17:50

خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع،17 دسمبر کو پیش کرنے کا ..
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کرتے ہوئے، عدالت نے انہیں 17 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیاہے۔جمعرات کوپی پی رہنما کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ایمبولینس کے ذریعے قومی ادارہ برائے امراض قلب سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب پراسیکیوٹر نے خورشید شاہ کے 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی تشکیل دی جارہی ہے، جی آئی ٹی تشکیل دینے کے لیے چیئرمین نیب نے 10 دسمبر کو لیٹر لکھا ہے۔

عدالت میں وکیل خورشید شاہ نے دلائل پیش کئے کہ خورشید شاہ کو 87 روز ہوگئے نیب اب تک کوئی شواہد پیش نہیں کرسکا، اس لئے یہ کیس خارج کیا جائے۔

(جاری ہے)

جج نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کیا کہ خورشید شاہ کی گرفتاری کو 90 پورے ہو رہے ہیں۔ اب تک ریفرنس پیش نہیں کیا گیا۔ 17 دسمبر کو ریفرنس ہر صورت پیش کیا جائے۔احتساب عدالت کے جج نے خورشید شاہ سے ان کے علاج کے بارے میں بھی پوچھا جس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ میرا علاج ٹھیک چل رہا ہے۔

بعدازاںاحتساب عدالت نے خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کرتے ہوئے دوبارہ 17 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔بعدازاں میڈیا سے بات چیت کے دوران سید خورشید شاہ نے جے آئی ٹی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا جے آئی ٹی بنانا ان کا حق ہے، وہ جے آئی ٹی بنا سکتے ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانت ہوگئی، آپ کب ضمانت لے رہے ہیں جس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ اچھی بات ہے، ضمانت کے بارے میں دیکھا جائے گا۔