اسٹیٹ بینک نے اشیاء سازوں کے لیے ایل سی پر پیشگی درآمدی ادائیگی کی سہولت کی اجازت دے دی

جمعرات 12 دسمبر 2019 18:47

اسٹیٹ بینک نے اشیاء سازوں کے لیے ایل سی پر پیشگی درآمدی ادائیگی کی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کو اجازت دے دی ہے کہ وہ اشیا ساز اداروں کے لیے ایل سی پر درآمدات کی 50 فیصد تک مالیت کی پیشگی ادائیگی کر سکتے ہیں۔ اس سہولت کے تحت اشیا ساز ادارے پیشگی ادائیگی کر کے پلانٹ، مشینری، فاضل پرزہ جات اور خام مال وغیرہ درآمد کر سکیں گے۔قبل ازیں جولائی 2018 میں فارن ایکسچینج مارکیٹ میں دباو اور توازنِ ادائیگی کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نظر اسٹیٹ بینک نے پیشگی ادائیگی کی سہولت درآمد کنندگان سے واپس لے لی تھی۔

بعد میں دواوں، تعلیم اور دفاع جیسے اہم شعبوں سے متعلق درآمدات کو سہولت دینے کے لیے بعض پابندیاں نرم کر دی گئی تھیں جبکہ بیشتر پابندیاں برقرار رہیں۔

(جاری ہے)

مئی 2019 میں مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ سسٹم کے نفاذ کے بعد فارن ایکسچینج مارکیٹ میں دباو کم ہوا ہے اور توازنِ ادائیگی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے جیسا کہ کرنٹ اکاونٹ کا توازن بہتر ہو رہا ہے، فارن ایکسچینج کے خالص ذخائر بڑھ رہے ہیں، اور دیگر اظہاریوں میں بہتری آ رہی ہے۔

ایکسچینج ریٹ میں اصلاحات پر عمل درآمد کے بعد فارن ایکسچینج مارکیٹ میں اس بہتری کے سبب اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر سیوہ پابندیاں نرم کم کرنا شروع کی ہیں جو پہلے نافذ کی گئی تھیں ۔ اسٹیٹ بینک نے نومبر 2019 میں اشیا ساز اداروں کو صرف اپنے استعمال کے لیے خام مال اور پرزہ جات کی درآمد کے لیے فی انوائس دس ہزار ڈالر تک پیشگی ادائیگی کی اجازت دی تھی۔

اس وقت اسٹیٹ بینک نے بیرونِ ملک سے خدمات مثلا کنسلٹنسی خدمات کے حصول پر پابندیاں بھی نرم کی تھیں۔ آج کا اقدام اشیا سازی کے شعبے کے لیے معاون ہوگا اور وہ پلانٹ، مشینری، فاضل پرزے اور خام مال اور متعلقہ اشیا درآمد کر سکیں گے۔ آج کا اقدام اسٹیٹ بینک کی ان کوششوں کا حصہ ہے جو وہ زرِ مبادلہ اور اقتصادی منظرنامے میں بہتری کی روشنی میں سابقہ پابندیاں ہٹانے کے لیے اور کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرنے کے لیے کر رہا ہے۔