Live Updates

پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کی لاہور میں امراض قلب کے ہسپتال میں وکلاء حملے کی مذمت،

انسانیت کے مسیحا سفید کوٹ پہنے ہوئے ڈاکٹروں اور کالا کوٹ پہنے ہوئے قانون کے رکھوالوں کے درمیان ٹکرائو کسی بھی طرح ملک کے معاشرتی نظام میں حوصلہ افزاء نہیں ہے ،وفاق ،صوبائی حکومتیں اور پی ٹی آئی وکلاء تنظیمیں ملکر ملک بھر کی بار کونسلز اور وکلاء تنظیموں کے ساتھ رابطے کر کے ایسے واقعات کے تدارک کے لئے حکمت عملی بنائی جائے، اس معاملے پر اعلی عدلیہ کو بھی اعتماد میں لیا جائے،کور کمیٹی نے طبی بنیادوں پر ضمانت لیکروکٹری کا نشان بناتے ہوئے جیلوں سے باہر آ کر ہسپتال جانے کی بجائے گھروں کو جانے کو حسین اتفاق قرار دیا ،کورکمیٹی کی ہر سطح پر تنظیم سازی کے ساتھ ساتھ مقامی حکومتوں کی افادیت سے آگاہی کے لئے رابطہ عوام مہم شروع کرنے کی ہدایت ، پی ٹی آئی حکومت لوٹی ہوئی دولت واپس لانے ،ذمہ داراروں کو سزائیں دلوانے ،اداروں کو بااختیار بنانے اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے ،چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے قائم پیدا ہوجائے گا معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 12 دسمبر 2019 22:40

پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کی لاہور میں امراض قلب کے ہسپتال میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی نے لاہور میں امراض قلب کے ہسپتال میں وکلاء حملے کی مذمت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ انسانیت کے مسیحا سفید کوٹ پہنے ہوئے ڈاکٹروں اور کالا کوٹ پہنے ہوئے قانون کے رکھوالوں کے درمیان ٹکرائو کسی بھی طرح ملک کے معاشرتی نظام میں حوصلہ افزاء نہیں ہے ،وفاق ،صوبائی حکومتیں اور پی ٹی آئی وکلاء تنظیمیں ملکر ملک بھر کی بار کونسلز اور وکلاء تنظیموں کے ساتھ رابطے کر کے ایسے واقعات کے تدارک کے لئے حکمت عملی بنائی جائے ، اس معاملے پر اعلی عدلیہ کو بھی اعتماد میں لیا جائے،کور کمیٹی نے طبی بنیادوں پر ضمانت لیکروکٹری کا نشان بناتے ہوئے جیلوں سے باہر آ کر ہسپتال جانے کی بجائے گھروں کو جانے کو حسین اتفاق قرار دیا ہے ،کورکمیٹی نے ہر سطح پر تنظیم سازی کے ساتھ ساتھ مقامی حکومتوں کی افادیت سے آگاہی کے لئے رابطہ عوام مہم شروع کرنے کی ہدایت دی،کور کمیٹی نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت لوٹی ہوئی دولت واپس لانے ،ذمہ داراروں کو سزائیں دلوانے ،اداروں کو بااختیار بنانے اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے ،کورکمیٹی نے امید ظاہر کی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے قائم پیدا ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کی رات وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی، سیاسی صورتحال ، عوام سے جڑے ہوئے مسائل کے حل کے لئے اقدامات اور حکومت کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کورکمیٹی کو معیشت کے مثبت اشاریوں سے متعلق آگاہ کیا ۔پی ٹی آئی کور کمیٹی نے بین الاقوامی سطح پر مختلف اداروں کی پذیرائی ، عالمی قیادت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کے اظہار اور مشکل ترین حالت میں دلیرانہ فیصلوں، دنیا بھر کے سرمایہ کار اور تارکین وطن کا پاکستان آکر کاوربار میں آسانیاں پیدا ہونے اور بزنس دوست ماحول سے استفادہ حاصل، ملک میں نوکریاں پیدا کرنے اور افراط زر کو کنٹرول کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کو سراہا اور مکمل اطمینان کا اظہار کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ کور کمیٹی نے اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے ،طاقت ،اختیار اور مقامی سطح کی طرز حکمرانی میں عوام کو حصہ دار بنانے کے لئے فی الفور پنجاب اور کے پی کے میں مقامی حکومتوں کا نیا نظام متعارف کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے پی ٹی آئی کی تنظیم سازی اور عوام کو مقامی حکومتوں کے نظام سے ہونے والے فوائد سے آگاہ کرنے کے لئے عوامی اجتماعات منعقد کرنے کی ہدایت دی ۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب ،خیبر پختونخواہ ،بلوچستان اور سندھ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے کے لئے روڈ میپ سامنے رکھتے ہوئے کورکمیٹی کو بتایا کہ صوبائی حکومتوں نے آٹومیشن اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں ، مصنوعی بحرن پیدا کرنے والوں اور منڈیوں میں مڈل مین کا کردار ختم کرنے کے لئے بھرپور کریک ڈائون کیا ،وزیراعظم نے تمام صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ یونین او رٹائون کونسل تک منڈیاں قائم کیں جائیں ۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کمیٹی نے چیف الیکشن کمشنر اور مبمران کی تقرری کے معاملے پر بھی غور کیا ،وزیراعظم اور کور کمیٹی نے اتفاق کیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی میں چیف الیکشن کمشنر کے لئے متفقہ امیدوار پر اتفاق رائے ہونا چاہیے ،امید ہے کہ جلد ایسا ہو جائے گا ،مقررہ وقت تک ایسا نہ ہونے کے بعد حکومت اپنا لائحہ عمل طے کریگی ۔

انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی نے اس بات کو حسین اتفاق قرار دیا کہ جو لوگ طبی بنیادوں پر عدالتوں سے ریلیف لیکر وکڑی کا نشان بنا کر جیلوں سے باہر آتے ہیں ،اپنے علاج معالجے کی بجائے وہ ہسپتال کی بجائے شفاء حاصل کرنے کے لئے گھر کو ترجیح دیتے ہیں ،کمیٹی نے توقع ظاہر کی ہے کہ علاج کے لئے گھروں کے آرام دہ بستروں کو چھوڑ کر ہسپتالوں کو زیادہ ترجیح دی جائے گا، گھروں میں ان بیماریوں سے کیسے شفاء ملتی ہے اسکا فیصلہ عوام اور عدالتوں نے کرنا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ کورکمیٹی نے گورننس سے جڑے ہوئے نظام بلخصوص پولیس ،ریونیو اور دیگر ادارے جہاں سائلین دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں سے متعلق حکومتی اصلاحات کے اثرات کے جائزے کے لئے میکنزم تربیت دینے کی ہدایت دی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے دورمیں وزیراعظم ہائوس میں قائم سوشل میڈیا سیل کی سیکرین تک نہیں چھوڑی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے سوشل میڈیا آگے جارہا ہے اس کو مد نظر رکھتے ہوئے وزارت اطلاعات میں ڈیجٹیل میڈیا سیل بنایا جارہا ہے ،وزیراعظم کو اس سے متعلق سمری بھجوا دی گئی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں سینٹر آف ایکسیلنس بنانے کے لئے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کام کر رہی ہے ،اس منصوبے میں چین کا تعاون بھی ہوگا،فزیبلٹی اور دیگر مطلوبہ دستاویزات مکمل کر لیں گئیں ہیں ،2020میں اس پر کام شروع جائے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور واقعہ میں جو بھی ملوث ہو گا اسے کیفر کردار تک پہنچائیں گے ،وزیراعظم نے اس سے متعلق اپنا موقف ٹویٹ میں بتا دیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے کینٹونمنٹس میں مقامی حکومتوں کے نمائندوں کی مدت مکمل ہونے کے بعد وہاں بھی یکساں بلدیاتی نظام کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز اور صوبائی حکومتوں کی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا یہ نہیں ہوگا کہ شہروں اور دیہات میں الگ بلدیاتی نظام ہو اور کینٹونمنٹس میں الگ بلدیاتی نظام ہو۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات