وکلاء نے حاملہ ڈاکٹر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، ڈاکٹر یاسمین راشد

حاملہ ڈاکٹر پر جس طرح تشدد کیا گیا، تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، ہسپتال میں جو تباہی مچائی گئی، ویڈیوز موجود ہیں، سزائیں ضرور ملیں گی۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 12 دسمبر 2019 20:47

وکلاء نے حاملہ ڈاکٹر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، ڈاکٹر یاسمین راشد
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 دسمبر 2019ء) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ
وکلاء نے حاملہ ڈاکٹر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، حاملہ ڈاکٹرپرجس طرح تشدد کیا گیا، تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، ہسپتال میں جو تباہی مچائی گئی، ویڈیوزموجود ہیں، سزائیں ضرور ملیں گی۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن بھی حملہ کرتا تو ہسپتال کونشانہ نہ بناتا۔

اس طرح کی درندگی دیکھ کراگر خاموش رہے تو یہ انسانیت کی توہین ہوگی۔ حکومت اپنی رٹ قائم رکھے گی۔ رینجرز بھی حکومت کا حصہ ہے۔ رینجرز کی تعیناتی صرف ڈاکٹرز نہیں مریضوں کی حفاظت کیلئے ضروری ہے۔ یاسمین راشد نے کہا کہ قانون کے رکھ والوں نے قانون کی پامالی کی ہے۔ ہسپتال پر حملہ کرنے والوں نے بالکل وحشیوں جیسی حرکت کی۔

(جاری ہے)

ایک حاملہ ڈاکٹر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

حاملہ ڈاکٹرپرجس طرح تشدد کیا گیا ہے۔ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ جو تباہی کی گئی اس کی ویڈیوزموجود ہیں،سزائیں ضرور ملیں گی۔ وکلا نے صرف ڈاکٹرز نہیں بلکہ مریضوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران 3 افراد جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے مطابق  کارروائی  کی جائے گی۔

ہم ایک ایک چیزکی تحقیقات کر رہے ہیں۔ جس نے بھی جرم کیا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ہماری عدلیہ کے لئے یہ امتحان ہے۔ دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کے عہدیدران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحہ کی ذمہ داری پنجاب کے وزیراعلیٰ اور وزیرقانون اورمحکمہ داخلہ پرعائد ہوتی ہے۔ ہم ان تمام ذمہ دران کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ڈی آئی جی آپریشنز اور سی سی پی او لاہورکو فوری معطل کیا جائے۔ جبکہ پی آئی سی حملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنائی جائے۔ ڈاکٹرزاور پیرامیڈیکس کی سکیورٹی کا بل بذریعہ آرڈیننس فوری نافذ کیا جائے۔ پنجاب حکومت علاج کیلئے وکلاء کی دی گئی ترجیحی مراعات کا نوٹیفکیشن فوری واپس لے۔ وکلاء کی پریکٹس مانیٹر کرنے کیلئے ہیلتھ کیئر کمیشن کی طرح خودمختارادارہ قائم کیا جائے۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب نے کہا کہ سانحہ پی آئی سی پر 16دسمبر کو ملک گیر یوم سیا ہ منائیں گے۔ اس کے برعکس وکلاء جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کل ملک بھرکی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔ وکلاء جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیدران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، چھاپے مارنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔

گرفتار وکلاء پر پولیس تشدد کی بھی مذمت کرتے ہیں، بار کے ارکان نے نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے بھی ملاقات کی، تاکہ معاملے کا کوئی حل نکل سکے۔انہوں نے کہا کہ واقعے کے اصل محرکات کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔وکلاء پرامن طریقے سے احتجاج کریں گے۔ احسن بھون نے کہا کہ گرفتار وکلاء کو فوری رہا کیا جائے ، وکلاء برادری گرفتار وکلاء کی رہائی کیلئے کسی سے بھیک نہیں مانگے گی۔اگر کسی طالع آزما نے کوشش کی تو وکلاء اس سے بھی نمٹ لیں گے۔