وزیراعلیٰ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی امن و امان کا اجلاس ، پی آئی سی کے افسوسناک واقعہ کے مختلف پہلوؤں اور کیس پر پیشرفت کا جائزہ

جاں بحق مریضوں کے لواحقین کیلئے مالی امداد کا اعلان، پنجاب حکومت لواحقین کو 10 ، 10 لاکھ روپے مالی امداد دے گی اگرچہ مالی امداد کسی انسانی جان کا نعم البدل نہیں لیکن ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں:عثمان بزدار / ڈاکٹروں اور دیگر لوگوں کی گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائیگا، کل تک مالی امداد ہر صورت دینے کی ہدایت # ہنگامہ آرائی کرنیوالے عناصر کیخلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی، امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھایا جائیگا، وزیراعلیٰ

جمعرات 12 دسمبر 2019 23:15

وزیراعلیٰ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی امن و امان کا اجلاس ، پی آئی سی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 دسمبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیر صدارت وزیراعلی آفس میں کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس منعقد ہوا -اجلاس میں پی آئی سی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے مختلف پہلوؤں اور کیس پر ہونے والی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا-وزیراعلیٰ نے ہنگامہ آرائی کے دوران بروقت علاج نہ ہونے سی3 مریضوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق مریضوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں ۔

وزیر اعلی نے جاں بحق ہونے والے مریضوں کے لواحقین کیلئے مالی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت جاں بحق مریضوں کے لواحقین کو 10 ، 10 لاکھ روپے Aمالی امداد دے گی-انہوںنے کہاکہ اگرچہ مالی امداد کسی انسانی جان کا نعم البدل نہیں لیکن ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں-انہوںنے کہاکہ ڈاکٹروں اور دیگر لوگوں کی گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائے گا-وزیر اعلی نے جاں بحق مریضوں کے لواحقین اور دیگر لوگوں کو کل تک مالی امداد ہر صورت دینے کی ہدایت کی- انہوں نے کہا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں آلات ، مشینری اور دیگر سامان کو جلد ازجلد درست حالت میں لایا جائے اورپی آئی سی کی ایمرجنسی کو فنکشنل کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں-انہوںنے کہا کہ پی آئی سی کی ایمرجنسی کی جلد بحالی اولین ترجیح ہے اور پنجاب حکومت ایمرجنسی سروسز کی بحالی کے لئے تمام ضروری وسائل فراہم کرے گی-انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی پوری ٹیم کی کاوشوں سے آج پنجاب میں تمام ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی بلا تعطل جاری رہی-انہوں نے کہا کہ ہنگامہ آرائی کرنے والے عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رہے گی اور صوبے میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھایا جائے گا-انہوںنے کہا کہ جن لوگوں نے زیادتی کی ہے ان سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی-قانون کے تحت کارروائی تسلسل کے ساتھ جاری رہے گی-انہوںنے کہا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے عناصر سزا سے نہیں بچ پائیں گی-پنجاب حکومت صوبے میںقانون کی عملداری یقینی بنائے گی- ہنگامہ آرائی اورتشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون اپنا راستہ لے گا- انہوںنے کہاکہ ڈاکٹروں،پیرا میڈیکل سٹاف، مریضوں اوران کے لواحقین پر تشدد اورہسپتال میں توڑ پھوڑ کسی صورت قابل برداشت نہیں۔

(جاری ہے)

ہنگامہ آرائی کرنے والوں نے مریضوں اور ان کے لواحقین پر تشدد کرکے بدترین فعل کا ارتکاب کیا-انہوںنے کہاکہ دل کے ہسپتال میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی کے افسوسناک واقعہ کی انکوائری کا آغاز کردیا گیاہے اورکیمروں کی مدد سے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی اورتشدد کے ذمہ داروں کی نشاندہی کا عمل شروع کردیاگیاہے۔ وزیر اعلی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف دو مقدمات درج کر لئے گئے ہیں - پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں حفاظتی انتظامات کے تحت رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے اور پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں معمول کے مطابق کام ہو رہا ہے -ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کے دوران ٹوٹنے والے سامان کی مرمت اور تبدیلی کا کام شروع کر دیا گیا ہے - صوبائی وزراء راجہ بشارت، میاں محمودالرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد ، ہاشم ڈوگر ، تیمور بھٹی، چیف سیکرٹری، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، انسپکٹر جنرل پولیس ، متعلقہ محکموں کے اعلی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔