شرجیل خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے سامنے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا

بلے باز نے راولپنڈی میں جاری ٹیسٹ میچ کے دوران پی سی بی ری ہیب پروگرام کے تحت کھلاڑیوں کو لیکچر دیا اور ایسے عمل سے باز رہنے کی تلقین کی

muhammad ali محمد علی جمعرات 12 دسمبر 2019 23:40

شرجیل خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے سامنے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12دسمبر2019ء) شرجیل خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے سامنے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا۔ بلے باز نے راولپنڈی میں جاری ٹیسٹ میچ کے دوران پی سی بی ری ہیب پروگرام کے تحت کھلاڑیوں کو لیکچر دیا اور ایسے عمل سے باز رہنے کی تلقین کی۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن اینڈ سکیورٹی یونٹ کے ری ہیب پروگرام میں کرکٹ کرپشن میں سزا یافتہ ٹیسٹ اوپنر شرجیل خان نے دوسری کوشش میں ٹیسٹ پاس کیا جسکے بعد اب انہوں نے بہاولپور، شیخوپورہ اور کراچی میں کھلاڑیوں کو لیکچرز کا عمل بھی مکمل کرلیا ہے ۔

محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف کی طرح لیکچرز میں شرجیل خان نے بھی کھلاڑیوں کے سامنے ندامت کا اظہار کیا اور انہیں بتایا کہ کرپشن انہیں نشان عبرت بناسکتی ہے، جسکی سب سے بڑی مثال وہ خود ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی کہ شرجیل خان ری ہیب پروگرام کے بعد انٹر نیشنل کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوگئے ہیں، اسوقت شرجیل خان حیدرآباد کی پریکٹس پچوں پر گھنٹوں بیٹنگ پریکٹس کررہے ہیں اور اپنی فٹنس بہتر بنانےکی کوشش کررہے ہیں۔

فروری میں پاکستان سپر لیگ کے بڑے سٹیج پر وہ کراچی کنگز کی جانب سے ان ایکشن ہوسکتے ہیں جبکہ پی ایس ایل میں اچھی کارکر دگی کے بعد امکان ہے کہ شرجیل خان ہالینڈ، آئرلینڈ اور انگلینڈ کے دورے میں پاکستان ٹیم میں جگہ بناسکیں گے۔اگست کے تیسرے ہفتے میں سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث شرجیل خان نے اپنے کیے پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی تھی۔

شرجیل خان اپنے اوپر عائد پابندی ختم ہونے کے بعد لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ اس ملاقات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اور شرجیل خان کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں شرجیل خان نے کہا تھا کہ انکے ایک غیر ذمہ دارانہ عمل کی وجہ سے انھیں سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جس پر وہ کرکٹ بورڈ، پاکستانی ٹیم، کرکٹ شائقین اور اپنے اہلخانہ سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔

شرجیل خان ساتھی کرکٹر خالد لطیف کےساتھ 2017 ءکی پاکستان سپر لیگ کے موقع پر سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے اور اسوقت یہ دونوں کرکٹرز اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کر رہے تھے۔ دونوں پر الزام تھا کہ انھوں نے سابق ٹیسٹ کرکٹر ناصرجمشید کے توسط سے ایک مشکوک شخص یوسف انور سے دبئی کے ایک ریسٹورنٹ میں ملاقات کی تھی جس میں مبینہ طور پر سپاٹ فکسنگ کے معاملات طے پائے تھے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلے مرحلے میں شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کر دیا تھا جسکے بعد پی سی بی کے ٹریبونل نے شرجیل خان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے ان پر 5 سال کی پابندی عائد کی تھی جس میں سے ڈھائی سالہ معطلی شامل تھی۔ 29 سالہ شرجیل خان ایک ٹیسٹ، 25 ون ڈے اور 15 ٹی ٹونٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونےکی وجہ سے شرجیل خان کو انگلش کاﺅنٹی لیسٹر شائر کے معاہدے سے محروم ہونا پڑا تھا جس نے ان سے ٹی ٹونٹی میچ کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ستمبر 2016 ءمیں جب لیسٹر شائر نے شرجیل خان سے یہ معاہدہ کیا تھا تو اسوقت کاﺅنٹی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان تھے جو اب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں۔