Live Updates

پولیس کا وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کے گھر پر چھاپہ

چھاپے سے پہلے ہی حسان نیازی فرار ہو گئے تھے۔ ڈی آئی جی انوسٹی گیشن

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 13 دسمبر 2019 13:16

پولیس کا وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کے گھر پر چھاپہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13دسمبر 2019ء) وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے تاہم حسان نیازی کو گھر پر نہ ہونے کے باعث گرفتار نہ کیا جا سکا۔تفصیلات کے مطابق پی آئی سی میں پیش آئے واقعے میں حسان نیازی کو بھی ملوث پایا گیا تھا۔حسان نیازی کو پولیس پر پتھراؤ کرتے بھی دیکھا گیا،آج انوسٹی گیشن ونگ نے بیرسٹر حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے اُن کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔

ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ حسان نیازی کو گھر پر نہ ہونے کے باعث گرفتار نہ کیا جا سکا۔حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چھاپے سے پہلے ہی حسان نیازی فرار ہو گئے تھے۔خیال رہے کہ اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ حسان نیازی کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

پنجاب پولیس کو پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کاڑیالوجی پر حملے کرنے والے وکلاء کے خلاف درج مقدمات میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی کو نامزد نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ ا تھا۔

واقعے کے روز جو سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی اس میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کو پولیس پر پتھراؤ کرتے دیکھا گیا۔تاہم ویڈیو سامنے آنے کے بعد حسان نیازی نے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔حملے کے دوران بیرسٹر حسان نیازی وکلاء کو اشتعال بھی دلاتے نظر آئے۔ پی آئی سی ہسپتال پر حملہ کرنے اور متعدد مریضوں کے جاں بحق ہونے کے باوجود وزیراعظم کے بھانجے نے وکلاء کی حمایت کی تھی ، حسان نیازی کا کہنا تھا کہ جو ہوا اس کیلئے وکلاء کو ذمے دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، وزیراعلی عثمان بزدار اس واقعے میں ملوث ہیں، ڈاکٹرز نے اشتعال انگیزی کی جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔تمام تر ثبوتوں کے باوجود حسان نیازی کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات