چیف جسٹس کی عدالت میں 3 منٹ میں 7 مقدمات کے فیصلے

چیف جسٹس کی عدالت 9 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوئی، عدالت 7 مقدمات کا فیصلہ کر کے 9 بج کر 38 منٹ پر ختم ہوئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 13 دسمبر 2019 13:45

چیف جسٹس کی عدالت میں 3 منٹ میں 7 مقدمات کے فیصلے
اسلام آباد ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 دسمبر 2019ء) آج چیف جسٹس کی عدالت میں مقدمات کی سماعت ہوئی۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل جنرل پنجاب کا چیف جسٹس سے کہنا ہے کہ سر ایک اخبار میں سرخی لگی ہے۔خبریہ ہے کہ چیف جسٹس نے 15 منٹ میں 15مقدمات کا فیصلہ کیا۔جس پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ دو اخبارات میں خبر آئی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ خبر لگانا چاہتے ہیں کہ آج 3 منٹ میں 7 مقدمات کے فیصلے ہوئے۔

ان مقدمات کی فرانزک رپورٹ میں خامیاں سامنے آئیں اس لیے اپیلیں منظور ہوئیں۔جو مقدمات وقت طلب ہوتے ہیں انہیں وقت دیتے ہیں۔تیاری پکڑیں اب وہ مقدمات سنیں گے جن کی میرٹ پر بحث ہو گی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس کی عدالت 9 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوئی۔عدالت 7 مقدمات کا فیصلہ کر کے 9 بج کر 38 منٹ پر ختم ہوئی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے 15 منٹ میں 15 مقدمات نمٹائے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جون میں دائر کی گئی فوجداری پٹیشن کی سماعت کی۔ جمعرات کی صبح ساڑھے نو بجے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بینچ نے مقدمات کی سماعت کی اور 15منٹ میں 15 کیسز نمٹا دیئے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ تمام قیدیوں کے مقدمات میں ایک ہی پوزیشن ہے۔ غلط پورٹ کے باعث بہت سے لوگ رہا ہوگئے ۔

آئندہ یہ غلطی نہیں ہونی چاہیے۔ آخری کیس کی سماعت شروع ہوئی تو پراسیکیوٹر نے مو قف آختیار کیا کہ یہ بھی اسی طرح کا کیس ہے۔ جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے جواب میں کہا کہ سیم آرڈر پٹیشن منظور کی جاتی ہے۔ چیف جسٹس آصف کھوسہ نے 15 کیسز پر سماعت مکمل کرکے کرسی سے اٹھے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے۔ عدالتی عملے نے نظر دوڑائی تو 9بج کر45 منٹ کا وقت تھا، اس طرح سے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 15 منٹ میں 15کیسز نمٹا دیئے۔