پاکستان میں نمونیا سے کم عمر بچوں کی شرح اموات باقی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے، ڈاکٹر نوشین حامد

جمعہ 13 دسمبر 2019 14:31

پاکستان میں نمونیا سے کم عمر بچوں کی شرح اموات باقی ممالک کے مقابلے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2019ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ نمونیا ایک خطرناک مرض ہے جس کی بروقت تشخیص و علاج بہت ضروری ہے، پاکستان میں نمونیا سے کم عمر بچوں کی شرح اموات باقی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو5 سال سے کم عمر بچوں میں نمونیا کے موضوع پر متعلقہ اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مشاورت کے لئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ نمونیا ایک خطرناک مرض ہے جس کی تشخیص و علاج بہت ضروری ہے۔ اس بیماری سے دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی زیادہ اموات ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نمونیا سے کم عمر بچوں کی شرح اموات باقی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

اس مہلک بیماری سے کم عمر بچوں کو محفوظ بنانے کیلئے موثر حکمت عملی بنانی ہو گی۔

اس مرض کی روک تھام کیلئے موجودہ پالیسیوں میں موجود خامیوں کو دور کرکے موثر پالیسی بنانی ہوگی۔ نوشین حامد نے کہا کہ اس بیماری کی وجوہات، علامات اور علاج سے متعلق عوام کو آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ اس کی روک تھام کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ نجی اداروں کو بھی صحت کے شعبے میں کام کرناچاہیے، پاکستان میں صحت کے شعبہ پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے،صحت کے شعبہ کو بہتر بنانے کیلئے گورننس میں بہتری لانے کے ساتھ سروسز کو بھی موثر بنایا جارہا ہے،پاکستان میں آبادی کے تناسب سے ڈاکٹرز، نرسز و پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی ہے، ہمیں صحت کے شعبہ میں مزید انفراسٹرکچر کے ساتھ افرادی قوت کو بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صحت کے شعبہ پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے، حکومت نے اسلام آباد کو ہیلتھ کے حوالے سے ماڈل سٹی بنانے کا آغاز کردیا ہے،اسلام آباد کے تمام بنیادی مراکز صحت کی اپگریڈیشن کا آغاز کردیا ہے۔ ان مراکز کا مقصد لوگوں کو گھر کی دہلیز پر علاج کی سہولت فراہم کرنا اور ہسپتالوں پر مریضوں کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :