پی آئی سی ہسپتال پر حملہ کرنے اور معصوم لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے بعد وکلاء اور ڈاکٹرز نے صلح کر لی

وکلا کے وفد کی پھولوں کے گلدستے لے کر پی آئی سی آمد، ڈاکٹرز کے وفد نے استقبال کیا، دونوں گروپس کا معاملے کو جلد ختم کرنے پر اتفاق

جمعہ 13 دسمبر 2019 23:53

پی آئی سی ہسپتال پر حملہ کرنے اور معصوم لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 دسمبر2019ء) پی آئی سی ہسپتال پر حملہ کرنے اور معصوم لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے بعد وکلاء اور ڈاکٹرز نے صلح کر لی، وکلا کے وفد کی پھولوں کے گلدستے لے کر پی آئی سی آمد، ڈاکٹرز کے وفد نے استقبال کیا، دونوں گروپس کا معاملے کو جلد ختم کرنے پر اتفاق۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شام کو وکلا کا وفد پھولوں کے گلدستے لے کر پی آئی سی پہنچا جہاں سینئر ڈاکٹر ذیشان نے ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر ذیشان کا کہنا تھا کہ ہم وکلاء کی جانب سے مثبت قدم آگے بڑھانے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ملاقات کے دوران وکیل رہنما احسن بھون کا کہنا تھا کہ 2 روز قبل جو کچھ ہوا اس کی مذمت کرتے ہیں۔ احسن بھون کے بات پر ردعمل دیتے ہوئے ڈاکٹر ذیشان کا کہنا تھا کہ ہم خود بہت تکلیف میں ہیں۔

(جاری ہے)

احسن بھون نے کہا کہ ہم پھولوں کے گلدستے اس لیے لائے تاکہ تمام رنجشوں کو بھلا کر اس معاملے کو ختم کیا جائے۔

اس پر ڈاکٹر ذیشان نے کہا کہ ہم بھی اس معاملے کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں کی پریشانیوں میں کمی آ سکے۔ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء کو ہدایت کی تھی کہ پی آئی سی ہسپتال کا دورہ کریں اور ڈاکٹرز کو گلے لگا کر معافی مانگیں معاملہ ختم کریں۔ جبکہ واضح رہے کہ دونوں گروپس کو صلح کرنے کا خیال تب آیا ہے جب پی آئی سی حملے میں سرکار کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا اور 4 مریض اپنی جان کی بازی ہار گئے۔

بدھ کے روز سینکٹروں مشتعل وکلاء نے پنجاب میں امراض قلب کے سب سے بڑے ہسپتال پی آئی سی لاہور پر صرف اس لیے حملہ کر دیا تھا کیونکہ ایک ڈاکٹر کی جانب سے ایک ویڈیو میں وکلاء کو طنز کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وکلاء کی اس غنڈہ گردی کے بعد عوام تاحال شدید غصے میں ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ہسپتال پر حملہ کرنے والے ایک ایک وکیل کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔