کینو کی 2.2ملین ٹن کی مجموعی پیداوار سی20فیصدبرآمد کیا جائے گا‘ ایرانی منڈی کو کینو کی برآمد کیلئے بحال کیا جائے، احمد جواد

ہفتہ 14 دسمبر 2019 14:32

کینو کی 2.2ملین ٹن کی مجموعی پیداوار سی20فیصدبرآمد کیا جائے گا‘ ایرانی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2019ء) بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل (فیڈرل) و ایف پی سی سی آئی کے سابق چیئرمین قائمہ کمیٹی ہارٹیکلچر احمد جواد نے کہا ہے کہ رواں سیزن میں کینو کی برآمدات سے 194ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا جائے گا اور اس سلسلے میں تین لاکھ ٹن کینو کی برآمدات سعودی عرب ، دبئی ، انڈونیشیا ، چائنہ ، روس اور افغانستان کو کی جائیں گی۔

بزنس کمیونٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے احمد جواد کا کہنا تھا کہ اس سال کنو کی مجموعی پیداوار 2.2 ملین ٹن ہو گی جس میں سے تقریباً 20 فیصد کنو برآمدکیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی پاکستانی کنو یورپ کی مارکیٹ کو اچھی طرح کًور نہیںکر پا رہا حالانکہ جی ایس پی پلس سٹیٹس کی بنیاد پر پاکستانی کینو پر یورپ کی مارکیٹ میں صفر فیصد ڈیوٹی ہے جو بہت بڑا پوٹینشل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی برآمدات خاص طور پر کینو کی برآمدات میں اضافے کے لیے ہم حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں، بہت جلد پرائیویٹ سیکٹر کینو کی پراسیسنگ کے لیے سرگودھا میں پراسیسنگ پلانٹ لگائے گا تاکہ ہم یورپ کے مقرر ہ معیار پر پورا اتر سکیں اور پاکستانی کینو کو پورے یورپ کے عوام تک پہنچایا جا سکے۔ سابق چیئرمین ہارٹی کلچر کا کہنا تھا کہ پاکستانی کینو کا ذائقہ دیگر ممالک سے یکسر مختلف اور بہت اچھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جن ممالک کو بھی پاکستانی کینو برآمدکیا جاتا ہے وہاں اسے بہت پذیرائی ملتی ہے۔

احمد جواد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پنجاب کے اندر کینو کے باغات کی جدید طریقے سے دیکھ بھال کی جائے اور نئی اقسام متعارف کرائی جائیں تاکہ آئندہ پانچ سالوں میں ہمارے پاس متعدد ورائٹیاں موجود ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے پاس کینو کی کئی ورائٹیاںہوں گی تو کنو کی برآمدات میں مزید بہتری آئے گی جس سے ملک کی مجموعی برآمدات کوفروغ حاصل ہو گا اور قیمتی زرمبادلہ کمانے میں مدد ملے گی، اگرہم نے اگلے 4 پانچ برسوں میں کینو کی نئی ورائٹیوں کے ساتھ یورپی منڈیوں میں قدم جما لیے تو کینو کی برآمدات تقریباً پانچ سو ملین ڈالرز کے قریب پہنچ سکتی ہیں جو کہ مجموعی ملکی برآمدات میں ایک بڑا حصہ ہو گا اور یہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔

انہوں نے وزارت تجارت سے بھی پرزور مطالبہ کیا کہ ایران کے ساتھ رکی ہوئے کینو کی برآمدات کو فوری طور پر بحال کیا جائے کیونکہ ایرانی منڈیوں میں پاکستانی کینو کے لئے بہت پوٹینشل ہے اور ہم ہر سال 50 ہزار ٹن سے زیادہ کینو ایران کو برآمد کر سکتے ہیں۔