سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پالیسی بورڈ کا اجلاس،

سٹارٹ اپز کی سہولت کے لئے کمپنیز ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیدی بورڈ کے اراکین سالانہ رپورٹ کا جائزہ لیں گے اور بورڈ کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ کی منظوری دی جائے گی، اجلاس میں فیصلہ

ہفتہ 14 دسمبر 2019 22:32

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پالیسی بورڈ کا اجلاس،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2019ء) اسیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پالیسی بورڈ کے اجلاس میں سٹارٹ اپز کی سہولت کے لئے کمپنیز ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیدی ۔اسلام آباد میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے پالیسی بورڈ کا اجلاس، بورڈ کے چیئرمین خالد مرزا کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک میں سٹارٹ اپز کو سہولت اور کاروباری آسانیوں کی فراہمی کے پیش نظر کمپنیز ایکٹ میں مختلف ترامیم کی منظوری دی گئی۔

ایس ای سی پی کے چیئرمین عامر خان نے بورڈ کو آگاہ کیا کہ بورڈ کی ہدایات کے مطابق انہوں نے لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں میں تعینات ایس ای سی پی کے افسران کی واپسی کے لئے خط لکھ دیا ہے اور انہیں امید ہے بورڈ کے آئندہ اجلاس سے قبل متعلقہ اداروں سے جواب موصول ہو جائیگا۔

(جاری ہے)

پالیسی بورڈ نے کمیشن کو ہدایت کی کہ تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مختلف کیسوں میں ملوث کئے گئے ایس ای سی پی کے افسران کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ کی جائے اورحقائق جانے جائیں کہ اصل معاملات کیا ہوئے اور اگر ان افسران نے کوئی غلط کام کیا ہے تو اس کی نوعیت کیا ہے۔

ایس ای سی پی کی جانب سے ادارے کی سالانہ رپورٹ منظوری کے لئے پیش کی گئی۔ اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ بورڈ کے اراکین سالانہ رپورٹ کا جائزہ لیں گے اور بورڈ کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ کی منظوری دی جائے گی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کی گئی درخواست پر غور کرتے ہوئے بورڈ نے کمیشن کو ہدایت کی کہ تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو ایک خط لکھ کر سالانہ ٹیکس ریٹرن باقاعدگی اور قانون کے مطابق جمع کروانے کی ہدایت کی جائے۔

پالیسی بورڈ نے اس بات پر دوباری تشویش کا اظہار کیا کہ ایس ای سی پی کے بورڈ پر حکومت کی جانب سے تعینات وفاقی سیکٹری کی سظح کے سرکاری افسران بورڈ کے اجلاسوں میں خود شریک نہیں ہوتے بلکہ شرکت کے لئے اپنے نامزد افسران بھجوا دیے جاتے ہیں۔ بورڈ کے خیال میں وفاقی سیکٹریوں کے بجائے نامزد افسران کی شرکت سے بورڈ کی افادیت متاثر ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں بورڈ نے فیصلہ کیا کہ وزارت خزانہ کو خط لکھ کر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا اور درخواست کی جائے گی کہ متعلقہ اراکین کو بارڈ کے اجلاسوں مٰں شرکت کی ہدایت کی جائے۔

پالیسی بورڈ نے مالی سال 2019 کے لئے کمیشن اور وفاقی حکومت کی جانب سے تعینات کمشنروں کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ کو بھی حتمی شکل دی۔پالیسی بورڈ نے ایس ای سی پی کی تجویز پر ملک میں سٹارٹ اپز کی پیزرائی اور نئے اور جدید کاروباروں کو فروغ دینے کے لئے کمپنیز ایکٹ میں ترامیم کی بھی منظوری دی۔ اس کے ساتھ بورڈ نے ایکٹ کے تیسرے شیڈول میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے لفظ ’سٹارٹ اپ‘ کی تعریف و تشریح کی بھی منظوری دی۔

متعلقہ عنوان :