بھارت میں سٹیزن شپ بل منظوری کے بعد 10لاکھ سے زائد مسلمانوں نے مغربی بنگال ریاست کا بھارت سے زمینی رابطہ منقطع کردیا

متعدد ریلوے سٹیشنز تباہ، 31 ٹرینیں منسوخ، 22 ٹرینوں کو مختلف مقامات پرروک لیا گیا۔ بھارت نے فسادات کا الزام بنگلہ دیش پر لگا دیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 15 دسمبر 2019 13:05

بھارت میں سٹیزن شپ بل منظوری کے بعد 10لاکھ سے زائد مسلمانوں نے مغربی ..
نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15دسمبر2019ء) : بھارت میں سٹیزن شپ بل منظوری کے بعد 10لاکھ سے زائد مسلمانوں نے مغربی بنگال ریاست کا بھارت سے زمینی رابطہ منقطع کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں شہریت کے قانون کے بل میں ترمیم کے بعد ریاست بنگال میں مسلمانوں نے احتجاج شروع کردیا ہے جس کے بعد فسادات پھوٹ پڑے ہیں جن میں متعدد ریلوے سٹیشنز تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 31 ٹرینیں منسوخ ہو گئی ہیں اور 22 ٹرینوں کو مختلف مقامات پرروک لیا گیا ہے۔

جبکہ بھارت نے ان فسادات کا الزام بنگلہ دیش پر لگا دیا ہے۔ بھارت بھر میں شہریت کے قانون میں ترمیم کے بعد ہر طر فسادات نے جنم لے لیا ہے جبکہ اس حوالے سے بھارت نے سارا ملبہ بنگلہ دیش پر ڈال دیا ہے۔ دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ یہ تو ابھی آغاز ہے اب مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوتوا کے خلاف زبردست طوفان کو کچھ نہیں روک سکے گا اور ہندوستان میں اس طرح کی چالیں چلنا چھوڈ دے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ بھارت میں شہریت کے حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے اور اس حوالے سے بل کی ترمیم کیے جانے کے خلاف مسلمانوں کے احتجا کے خلاف بھارت نے ٹویٹر پر 'آئی ایم مسلم' کے نام سے ایک ٹرینڈ چلایا ہے جس میں لوگ خود کو مسلمان ظاہر کر کے بل کی مخلافت کرنے والوں کی مذمت کر رہے ہیں۔ بھارت بھر میں ٹویٹر صارفین "میں بھی مسلمان ہوں'' کے ٹویٹس کر کے شہریت کے بل میں ترمیم کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں۔

یہ معاملہ تب شروع ہوا جب ایک بھارتی خاتون نے ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا ''آئی ایم ہندو برو" (میں ہندو ہوں) اس کے بعد کچھ اور بھی لوگوں نے "میں ہندو ہوں" کے ٹویٹس کیے لیکن گزشتہ روز ایک ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹویت کیا گیا جس میں لکھا تھا "میں مسلمان ہوں میں #CABBill کی حمایت کرتا ہوں۔ میں اپنے مسلمان بھائیوں کی طرف سے ملک بھر میں شروع کیے گئے احتجاج کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔

انہیں یا تو بل کی سمجھ میں نہیں آیا اور ان کے ساتھ ہیرا پھیری کرلی گئی ہے یا وہ جان بوجھ کر حکومت کو ایک سیاسی اقدام قرار دے رہے ہیں۔ لیکن مجھے اس پر بہت فخر ہے۔ '' لیکن اب اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بھارت کچھ بھی کر لے وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوتوا کے خلاف زبردست طوفان کو کچھ نہیں روک سکے گا اور ہندوستان میں اس طرح کی چالیں چلنا چھوڈ دے۔