بھارت میں مسلم مخالف متنازع بل پر ہنگامے اور ہلاکتیں، جاپانی وزیر اعظم نے دورہ بھارت منسوخ کردیا

جاپانی وزیراعظم شنزوآبے نے 15 سے 17 دسمبر تک کے 3 روزہ دورہ بھارت پر آنے سے انکار کردیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 15 دسمبر 2019 13:34

بھارت میں مسلم مخالف متنازع بل پر ہنگامے اور ہلاکتیں، جاپانی وزیر اعظم ..
ٹوکیو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 15 دسمبر2019ء) : بھارت میں مسلم مخالف متنازع بل پر ہنگامے اور ہلاکتوں کے بعد جاپانی وزیر اعظم نے دورہ بھارت منسوخ کردیا ہے۔ ےفصیلات کے مطابق جاپانی وزیراعظم شنزوآبے نے 15 سے 17 دسمبر تک کے 3 روزہ دورہ بھارت پر آنے سے انکار کردیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کے حکام کی باہمی مشاورت اور اتفاق کے بعد جاپانی وزیراعظم کا تین روزہ دورہ ملتوی کردیا گیا ہے اور جلد ہی اتفاق رائے سے نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بھارتی صدر نے متعصب ، متنازع شہریت کے بل پر دستخط کردیئے جس کے بعد یہ باقاعدہ قانون بن گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق متنازع شہریت بل پر بھارتی صدر نے دستخط کردیئے ہیں،تاہم اس بل کے خلاف بھارت بھرمیں مظاہرے جاری ہیں، آسام میں پولیس کی فائرنگ سے 3 مظاہرین ہلاک ہوگئے، جب کہ گوہاٹی میں فوج تعینات ہے اور کرفیو نافذ کرکے 10 اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

بھارت میں احتجاج کے پیش نظر جاپانی وزیراعظم بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ بھی بھارت کادورہ منسوخ کرچکے ہیں۔امریکہ نے بھی بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں امریکی شہریوں کیلئے ٹریول الرٹ جاری کردیا ہے۔ یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے بل میں مسلم مہاجرین کو تحفظ نہیں دیا گیا ہے، اس سے آئینی مساوات کو نقصان پہنچے گا۔

دوسری جانب : بھارت میں سٹیزن شپ بل منظوری کے بعد 10لاکھ سے زائد مسلمانوں نے مغربی بنگال ریاست کا بھارت سے زمینی رابطہ منقطع کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں شہریت کے قانون کے بل میں ترمیم کے بعد ریاست بنگال میں مسلمانوں نے احتجاج شروع کردیا ہے جس کے بعد فسادات پھوٹ پڑے ہیں جن میں متعدد ریلوے سٹیشنز تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 31 ٹرینیں منسوخ ہو گئی ہیں اور 22 ٹرینوں کو مختلف مقامات پرروک لیا گیا ہے۔ جبکہ بھارت نے ان فسادات کا الزام بنگلہ دیش پر لگا دیا ہے۔