ہوسکتا ہے کہ نواز شریف کو زہر دیا گیا ہو: سابق وزیراعظم کے برطانوی ڈاکٹر نے بھی خدشہ ظاہر کردیا

نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے، پلیٹ لیٹس متوازن نہ ہوئے تو ٹاکسیلوجی سکرینگ کرانا پڑی گی: سرجن ڈیوڈ آر لارنس

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 15 دسمبر 2019 16:14

ہوسکتا ہے کہ نواز شریف کو زہر دیا گیا ہو: سابق وزیراعظم کے برطانوی ڈاکٹر ..
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 15 دسمبر2019ء) سابق وزیراعظم کے برطانوی ڈاکٹر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ نواز شریف کو زہر دیا گیا ہو۔ سرجن ڈیوڈ آر لارنس نے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے، پلیٹ لیٹس متوازن نہ ہوئے تو ٹاکسیلوجی سکرینگ کرانا پڑی گی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس متوازن نہ ہوئے تو ٹاکسیلوجی سکرینگ کرانا پڑی گی، ادھر ڈاکٹر کی رپورٹ پاکستان کی عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے، ان کے پلیٹ لیٹس کو مستحکم کرنے کے لیے علاج جاری ہے۔ نواز شریف کے محفوظ علاج کے لیے 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک پلیٹ لیٹس ہونے چاہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو دل میں خون کی شریانوں کا بھی مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

بائی پاس آپریشن کے بعد ان کی طبیعت کچھ بہتر ہے، مگر خون کی شریانوں میں مسائل ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے۔ انھیں دن میں دو مرتبہ واک بھی کرنی چاہیے۔ ان کے مرض کی مکمل تشخیص کا عمل بھی جاری ہے۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لندن کے رائل برامپٹن ہسپتال میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو ایک نہیں کئی بیماریاں لاحق ہیں۔

دوسری جانب ڈاکٹر عدنان نے کہاکہ نواز شریف کا لندن کے 6 مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے،بریج ہسپتال، گائز ہسپتال، ہارلیکلینک، رائل بروپمٹن، ہارٹ کلینک اور ایچ سی اے میں نوازشریف کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر عدنان نے میڈیا کو بتایا کہ نوازشریف کو ایماٹولوجسٹ کی ٹیم نے ابھی تک کلئیر قرار نہیں دیا ہے، نوازشریف کے دل اور شریانوں کا مسلسل معائنہ کیا جارہا ہے۔