ایران نے پاک چین اقتصادی راہداری فریم ورک کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کر دیا

سی پیک نہایت اہم ہے، ایران سی پیک کا حصہ بننا چاہتا ہے جو کہ یقینی طور پر پورے خطے کیلئے خوشحالی لائے گا: ایران کے پاکستان میں کمرشل اتاشی مراد نعماتی زرگران

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 15 دسمبر 2019 17:04

ایران نے پاک چین اقتصادی راہداری فریم ورک کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15دسمبر 2019ء) : ایران نے پاک چین اقتصادی راہداری فریم ورک کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔ ایران کے پاکستان میں کمرشل اتاشی مراد نعماتی زرگران نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک نہایت اہم ہے، ایران سی پیک کا حصہ بننا چاہتا ہے جو کہ یقینی طور پر پورے خطے کیلئے خوشحالی لائے گا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ سی پیک نے پاکستان اور ایران دونوں کیلئے بہت سے مواقعوں کے دروازے کھول دیئے ہیں۔ ایران کے پاکستان میں کمرشل اتاشی مراد نعماتی زرگران کی قیادت میں ایرانی وفد نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے اپنے ان خیالات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی کاروباری کمیونیٹز کو ایک دوسرے کے ساتھ رابطے بحال کرنے اور ان میں مزید جدت لانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

مراد نعماتی زرگران نے بزنس کمیونٹی کو مکمل تعاون اور سپورٹ کی یقین دہانی کروائی تاکہ تجارت کو فروغ مل سکے اور دونوں ممالک مل کر تجارت اور تعاون کے نئے راستے تلاش کر سکیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی راہ میں رکاوٹوں کو ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھا لیے گئے ہیں ، بھاری کسٹم ڈیوٹی کو کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قانونی تجارت کی حوصلہ افزائی ہو سکے اور سمگلنگ کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

اس سے قبل روس نے بھی پاکستان ریلوے کیلئے ایم ایل 2 منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ سی پیک کے تحت ایم ایل 1 منصوبہ چین ہی بنائے گا، جبکہ اس کا دوسرا حصہ بنانے کیلئے روس دلچسپی کا اظہار کر رہا ہے. وزیر ریلوے شیخ رشید کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس پاکستان ریلوے کی اپ گریڈیشن کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ چین کے تعاون سے ایم ایل ون پر جلد کام شروع ہو گا اس کے حوالے سے پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، کل بھی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے اس تناظر میں ملاقات ہوئی ہے، پاکستان اور چین نے اس منصوبے کے لئے اپنی اپنی کمیٹیاں بھی قائم کر دیں ہیں۔