ہمیں پاکستان جیسی سپورٹ کہیں بھی نہیں ملی، سری لنکن کپتان

ہم میچ سے دو دن قبل پاکستان آئے اور کھلاڑیوں نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی،دمتھ کرونارتنے وکٹ پر کچھ وقت گزارنے میں کامیاب رہا، اگلے میچ میں بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش کروں گا، اظہر علی کی گفتگو

اتوار 15 دسمبر 2019 21:05

ہمیں پاکستان جیسی سپورٹ کہیں بھی نہیں ملی، سری لنکن کپتان
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2019ء) سری لنکن ٹیم کے کپتان دمتھ کرونارتنے نے پاکستان کے خلاف ڈرا ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیموں سپورٹ کرنے پر پاکستانی شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان جیسی سپورٹ دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ملی۔میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سری لنکن ٹیم کے کپتان سمتھ کرونارتنے نے اپنی ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم میچ سے دو دن قبل پاکستان آئے اور کھلاڑیوں نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی۔

انہوں نے کہا کہ دو دن بارش کی نذر ہو گئے لیکن میچ میں ہمارے لیے دو مثبت پہلو رہے، دھننجیا ڈی سلوا اور اوشادا کی اننگز بہت اچھی تھیں جبکہ دو فاسٹ باؤلرز نے بھی اس وکٹ پر اچھی باؤلنگ کی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کاسن رجیتھا انجری کا شکار ہو گئے اور اسی وجہ سے وہ صرف 6اوورز کر سکے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کراچی میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں موسم بہتر ہو گا اور ہمیں پورے پانچ دن کرکٹ کھیلنے کا موقع ملے گا۔

سری لنکن کپتان نے تمام پاکستانی شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شائقین بہت زیادہ سپورٹ کیا اور دیگر ملکوں میں ہمیں اس طرح کی سپورٹ نہیں ملتی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ شام باہر گھومنے بھی گئے تھے اور وہاں بھی لوگوں کا رویہ بہت اچھا تھا، ہم پاکستانی شائقین سے محبت کرتے ہیں اور امید ہے کہ ہمیں وہاں بھی شائقین کی اچھی سپورٹ دیکھنے کو ملے گی۔

پاکستان کے کپتان اظہر علی نے اظہر علی کو سنچری اور عالمی ریکارڈ بنانے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام کھلاڑیوں نے اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش کی اور خصوصاً بابر اور عابد نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔پاکستانی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ باؤلرز نے اپنی صلاحیتوں کا اچھا مظاہرہ کیا لیکن انہیں مزید محنت کرنا ہو گی کیونکہ ٹیموں کو آؤٹ کرنے کے لیے صرف اچھی گیندیں ہی نہیں کرنی ہوتیں بلکہ پورے سیشن اچھا کھیل پیش کرنا ہوتا ہے۔

اظہر اپنی کارکردگی سے بھی مطمئن نہیں نظر آئے اور کہا کہ میں بہت پراعتماد تھا اور اچھی چیز یہ ہے کہ میں وکٹ پر کچھ وقت گزارنے میں کامیاب رہا، اگلے میچ میں بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش کروں گا۔انہوں نے میچ کے آخری دن بڑی تعداد میں آنے پر شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی جانتا تھا کہ میچ کا نتیجہ نہیں نکلے گا لیکن وہ پھر بھی ہمیں سپورٹ کرنے کے لیے اسٹیڈیم میں آئے اور ہم بحیثیت باؤلر اور بلے باز گزشتہ 9-10 سال سے اس قسم کی سپورٹ سے بالکل محروم تھے۔