نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کراچی کا شمار دنیا کے بہترین گرائونڈز میں ہوتاہے، یہاں قومی ٹیم کا ریکارڈ بھی شاندار ہے، کپتان اظہر علی

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ورلڈ کپ 1996ء کا میچ دیکھنے نیشنل اسٹیڈیم کراچی جانے کے لیے اسکول سے چھٹی کی تھی۔ شان مسعود بطور تماشائی اسٹیڈیم کے انکلوژرز میں بیٹھ کر بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے لیے اس قدر شور مچایا کہ گھر واپسی پر گلہ خراب ہوگیا۔ اسد شفیق تاریخی اسٹیڈیم میں ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی میچ کھیلنے کے بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے کا منتظر تھا۔ بابراعظم ملک میں انٹرنیشنل میچز کا انعقاد، نوجوان نسل کوکرکٹ سے جوڑے رکھنے میں معاون ثابت ہوگا۔ فواد عالم گذشتہ چند سالوں سے کراچی کنگز کی نمائندگی کررہا ہوں، اب تو نیشنل اسٹیڈیم کراچی ہی اپنا ہوم گرائونڈ لگتا ہے۔ محمد رضوان

پیر 16 دسمبر 2019 23:47

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2019ء) ایک دہائی کے بعد ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا سفر جاری ہے۔ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کراچی پہنچ چکی ہے۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 19 سے 23 دسمبر تک تاریخی نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی کو ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کا قلعہ کہا جاتا ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم نے یہاں41 میں سے 21 ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کی۔ اس مقام پر جیت کا قابل رشک تناسب رکھنے والی قومی کرکٹ ٹیم کو صرف 2 ٹیسٹ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل سری لنکا کے خلاف سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا ہونے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کراچی ٹیسٹ کو نتیجہ خیز بنانے کے عزم کا ارادہ رکھتی ہے اور اس سلسلے میں قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی سمیت قومی کرکٹرز ملکی تاریخ کے نامور ٹیسٹ سنٹر میں سری لنکا کے مدمقابل آنے کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا شمار دنیائے کرکٹ کے بہترین گرائونڈز میں ہوتا ہے اور یہاں قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا ریکارڈ بھی شاندار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ڈومیسٹک کیرئیر میں یہاں بہت میچز کھیل چکے ہیں مگر وہ اسکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں کی طرح تاریخی اسٹیڈیم میں 19 دسمبر سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کے ٹاس کا شد ت سے انتظار کررہے ہیں۔

کراچی میں رہائش پذیر قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے اوپنر شان مسعود نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کراچی میں کئی فرسٹ کلاس میچز کھیل چکے ہیں۔ 30 سالہ کرکٹر اپنے شہر میں کرکٹ کی پہچان سمجھے جانے والے اس میدان میں سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی جانب سے اننگزکا آغاز کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔ شان مسعود نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ انہوں نے بطور تماشائی نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے مختلف انکلوژرز میں بیٹھ کر بہت میچز دیکھے جس سے ان کی کرکٹ میں دلچسپی بڑھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ 1996 میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ دیکھنے کے لیے اسکول سے چھٹی لے کر نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچے تھے، اسی طرح وہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاکرا بھی نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں بیٹھ کر دیکھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس سنسنی خیز میچ کا فیصلہ آخری اوور میں ہوا تھا۔

ٹیسٹ کرکٹ میں چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے والے بیٹسمین کی حیثیت سے سب سے زیادہ سنچریاں اسکور کرنے کا ریکارڈ بنانے والے اسد شفیق کا تعلق بھی کراچی سے ہے۔ قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی کنڈیشنز سے بخوبی آگاہ ہیں۔ طویل دورانیے کا وسیع تجربہ رکھنے والے اسد شفیق بھی بطور تماشائی نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا رخ کرچکے ہیں۔

اسد شفیق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2006 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ دیکھنے وہ اسٹیڈیم میں موجود تھے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین نے کہا کہ میچ کے دوران فاسٹ بالر محمد آصف نے بہترین اسپیل کیا تھا جس کی بدولت پاکستان نے بھارت کومیچ میں شکست سے دوچار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میچ میں محمد آصف کا سچن ٹنڈولکر کو آٹ کرنا انہیں آج بھی یاد ہے اور انہوں نے انکلوژر میں بیٹھ کر اس وکٹ کا جشن منانے کے لیے اس قدر شور مچایا کہ گھر واپسی پر ان کا گلہ خراب ہوچکا تھا۔

ایک روزہ کرکٹ میں تسلسل سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بابراعظم طویل دورانیے کی کرکٹ میں بھی قومی اسکواڈ کا اہم حصہ بن چکے ہیں۔ راولپنڈی ٹیسٹ کے آخری روز سنچری اسکور کرنیوالے بابراعظم بھی کرکٹ کے اہم ترین فارمیٹ کے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں انعقاد پر مسرور ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں شائقین کرکٹ سے بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کرنے کی درخواست کی ہے۔

بابراعظم کا کہنا ہے کہ وہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سری لنکا کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے انعقاد پر خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تاریخی اسٹیڈیم میں ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی کرکٹ کھیلنے کے بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے کے منتظر تھے۔ وہ پرامید ہیں کہ قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم بائولنگ اور بیٹنگ سمیت تمام شعبوں میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے سیریز کا آخری میچ جیتنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ پانچ روزہ کرکٹ میچ دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کریں۔ قائداعظم ٹرافی کے دوران سندھ کی نمائندگی کرنے والے مڈل آرڈر بیٹسمین فواد عالم نے اپنے بیشتر میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہی کھیلے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کے نتیجے میں انہیں قومی کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا۔

فواد عالم نے ایونٹ میں تین سنچریاں اور چار نصف سنچریاں اسکور کیں۔ اس دوران ان کا بہترین اسکور سدرن پنجاب کے خلاف ایک اننگز میں 211 رنز تھا۔ فواد عالم نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی کراچی میں واپسی کے سلسلے میں یہ ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے شائقین کرکٹ بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کریں گے۔ فواد عالم نے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل میچز کا انعقاد، نوجوان نسل کوکرکٹ سے جوڑے رکھنے میں معاون ثابت ہوگا۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرنیوالے محمد رضوان کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کراچی ایک ہوم گرائونڈ کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے کہا ہے کہ وہ گذشتہ چند سالوں سے کراچی کنگز کی نمائندگی کررہے ہیں، اب تو انہیں کراچی ہی اپنا ہوم گرائونڈ لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی پر وہ بہت خوش ہیں اور وہ سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شائقین کرکٹ کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔