آرمی چیف کی ایکسٹینشن پرافواج پاکستان کا غصہ اس فیصلے سے بھی زیادہ ہے

حالات اب بہتری کے بجائے خراب ہونگے، اپوزیشن تو چاہتی ہے کہ کوئی حادثہ جنم لے، وفاقی وزیر شیخ رشید کی گفتگو

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 17 دسمبر 2019 19:47

آرمی چیف کی ایکسٹینشن پرافواج پاکستان کا غصہ اس فیصلے سے بھی زیادہ ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 17 دسمبر 2019) : وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن پرافواج پاکستان کا غصہ اس فیصلے سے بھی زیادہ ہے۔ انکا کہنا ہے کہ حکومت اور افواج پاکستان کے درمیان تعلقات اچھے ہیں،اپوزیشن تو چاہتی ہے کہ کوئی حادثہ جنم لے۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن پرافواج پاکستان کا غصہ اس فیصلے سے بھی زیادہ ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ حکومت اور افواج پاکستان کے درمیان تعلقات اچھے ہیں، اپوزیشن تو چاہتی ہےکہ کوئی حادثہ جنم لے۔ انکا کہنا ہے کہ حالات اب بہتری کے بجائے خراب ہونگے، وزیراعظم کی واپسی کے بعد حکومت ردعمل دے گی،مشرف کے پاس ابھی اپیل کے لیے 30 دن ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس قبل فواج پاکستان نے کہا تھا کہ فیصلے پر فوج میں غم وغصہ اور اضطراب ہے، پرویز مشرف آرمی چیف رہ چکے ہیں، پرویز مشرف نے 40 سال سے زائد پاکستان کی خدمت کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے غداری کیس میں فیصلے پراپنے ردعمل میں کہا تھاکہ پرویز مشرف چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی رہ چکے ہیں۔ پرویز مشرف آرمی چیف اور صدر مملکت بھی رہ چکے ہیں۔ پرویز مشرف نے 40 سال سے زائد پاکستان کی خدمت کی۔ پرویز مشرف نے ملک کے دفاع کیلئے جنگیں لڑیں۔ افواج پاکستان نے اپنے سخت ردعمل میں کہا تھا کہ فیصلے پر فوج میں غم وغصہ اور اضطراب پایا جا رہا ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا تھا کہ جنرل پرویز مشرف کسی بھی صورت غدار نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کیس میں آئینی وقانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ اسی طرح خصوصی عدالت کی تشکیل کیلئے بھی قانون تقاضوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ عدالتی کاروائی شخصی بنیاد پر کی گئی۔ پرویز مشرف کو دفاع کا حق نہیں دیا گیا۔ کیس کو عجلت میں نمٹایا گیا۔ واضح رہے خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم سنا دیا تھا۔

خصوصی عدالت میں پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس وقاراحمد سیٹھ کی سربراہی سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نذر اکبر اور لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ اگرچہ خصوصی عدالت کی جانب سے علان کیا گیا تھا کہ وہ کیس کا فیصلہ منگل کو سنادیں گے۔