موثرکوششوں کے ذریعے تھیلیسیمیاکی روک تھام یقینی بنائی جاسکتی ہے،

حکومت صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

جمعرات 19 دسمبر 2019 14:13

موثرکوششوں کے ذریعے تھیلیسیمیاکی روک تھام یقینی بنائی جاسکتی ہے،
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک کے تمام طبقوں کو صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے‘صحت سے متعلق مسائل کے تناظر میں 60 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کی جائیں گی‘ موثر کوششوں کے ذریعے تھیلیسیمیاکی روک تھام یقینی بنائی جاسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں 14 ویں نیشنل تھیلیسیمیا کانفرنس اینڈ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا فیڈریشن پاکستان ‘تھیلیسیمیا کے مریضوں کو کئی سال سے ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔

(جاری ہے)

کئی ممالک نے کامیابی سے اس بیماری کا خاتمہ کیا ہے اور ہم بھی ایسا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا پریونشن کنٹرول پروگرام کو موثر بنانا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ شادی سے پہلے سکریننگ اور کونسلنگ کے ذریعے بھی اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قوانین موجود ہیں لیکن ان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دے دیئے ہیں جبکہ آئندہ سال کے آخر تک 15ملین خاندانوں کو یہ کارڈ جاری کئے جائیں گے، ہم بتدریج ملک کے تمام طبقوں کو صحت کی مساوی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر کو مضبوط کرنے کے لئے 60 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کی جائیں گی جس سے نچلی سطح پر صحت کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال عون عباس بپی نے کہا کہ بیت المال نے ملک کے مختلف علاقوں میں تھیلیسیمیا سینٹرقائم کئے ہیں۔رواں سال تھیلیسیمیا کے مریضوں پر 7کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔

پاکستان بیت المال آئندہ بھی تعاون جاری رکھے گا۔صوبائی وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ملک کی 6 فیصد آبادی تھیلیسیمیا کاشکار ہے ‘ یہ قابل علاج مرض ہے اس مرض سے متعلق آگاہی پیدا کرکے اس کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا پریونشن پروگرام کو تمام صوبوں میں وسعت دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سال 8 نومبر کو تھیلیسیمیا سے بچائو کا قومی دن منایا جائے گا۔

صدر تھیلیسیمیا فیڈریشن آف پاکستان لیفٹیننٹ جنرل (ر) معین الدین حیدر نے کہا کہ اس کانفرنس سے اس مرض سے متعلق آگاہی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ان کی فیڈریشن کے ساتھ 56 سوسائٹیز منسلک ہیں جو ملک بھر میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے کام کررہی ہیں۔تقریب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی خطاب کیا۔