نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کی جنرل کونسل کا بارہواں سالانہ اجلاس ، قومی اہمیت کی متعدد قراردادیں متفقہ طور پر منظور

پیر 30 دسمبر 2019 18:41

لاہور۔30 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 دسمبر2019ء) نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کی جنرل کونسل کا بارہواں سالانہ اجلاس ایوان قائداعظمؒ جوہر ٹائون لاہور میں منعقد ہوا جس کی صدارت ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کی۔ اجلاس میں قومی اہمیت کی متعدد قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔ ایک قرارداد میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے دو قومی نظریے کی اہمیت اُجاگر کرنے پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کی بقاء اور استحکام کے لئے دو قومی نظریے سے مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہنا ناگزیر ہے۔

ایک قرارداد میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں 146 روز سے جاری مسلسل کرفیو کی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ مقبوضہ وادی کے محصور عوام کے انسانی حقوق کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

ایک قرارداد میں بھارتی حکومت کی طرف سے شہریت کے متنازعہ قانون کو منظور کرنے پر ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا گیا کہ یہ قانون بالآخر بھارت کی تقسیم کا موجب ثابت ہو گا۔

ملک میں بے روزگاری کی شرح میں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ایک قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بیروزگاری کے باعث نوجوانوں میں پائی جانے والی مایوسی اور ڈپریشن کا احساس کرے اور ایسی معاشی پالیسیاں تشکیل دے جس کی بدولت تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار میسر آ سکے۔ ایک قرارداد میں ہمارے ازلی دشمن بھارت اور دیگر اسلام دشمن طاقتوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار کے تناظر میں حکومت‘ عوام‘ عدلیہ اور افواج پاکستان کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستانی قوم کی اصل طاقت اس کے باہمی اتحاد میں ہے۔

حکومت کی طرف سے مارچ 2020 ء تک ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج کر دینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ یہ اقدام قوم میں فکر و عمل کی یکجہتی پیدا کرنے کے ضمن میں دوررس اثرات کا حامل ہو گا۔ قرارداد میں نصاب تعلیم کی ہر سطح پر نظریہٴ پاکستان اور مشاہیر تحریک پاکستان کی حیات وخدمات کو اجاگر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ طلبہ اپنے قابل فخر اسلاف اور شاندار ماضی سے آگاہ ہو سکیں۔

بھارت کی طرف سے آزادکشمیر میں ممکنہ جارحیت کے تناظر میں ایک قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ مادر وطن کے چپے چپے کا دفاع کرے گی۔ ایک قرارداد میں لائن آف کنٹرول پر وطن کے دفاع کے لئے جانیں نچھاور کرنے والے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے ورثاء سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

ایک قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری مظاہرین پر بھارتی فوج کی طرف سے پیلٹ گنوں کے استعمال نیز اندھا دھند فائرنگ کرکے کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق وادئ کشمیر میں استصواب رائے کرانے اور کشمیری عوام کا حق خود ارادیت تسلیم کرنے پر مجبور کرے۔

ایک اور قرارداد میں ملک کے سیاسی افق پر موجود پولرائزیشن پر اظہار تشویش کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کو مطعون کرنے سے اجتناب کریں‘ شائستگی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور ملکی استحکام کی خاطر پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔ ایک قرارداد میں ملک میں پانی کی کمیابی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس مسئلے سے نبٹنے کی خاطر جنگی بنیادوں پر اقدامات کرے اور کالا باغ ڈیم سمیت دیگر موزوں مقامات پر فی الفور نئے ڈیمز کی تعمیر کا آغاز کرے۔

ایک قرارداد میں بھارت کی طرف سے پاکستانی دریائوں پر ڈیمز کی تعمیر پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اس خدشے کا ظہار کیا گیا کہ اگربھارت کی اس آبی جارحیت کی روک تھام نہ کی گئی تو مستقبل قریب میں پاکستان کی زراعت پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ ایک قرار داد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ عمومی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کی ترقی اور فروغ کی طرف بھی توجہ دی جائے تاکہ ہنر مند نوجوانوں کی ایک پوری کھیپ تیار ہوسکے جو وطن عزیز کی صنعتی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرسکے۔

ایک قرارداد میں شرکائے اجلاس نے وطن عزیز کی تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی اقتصادی خوش حالی کے منصوبے ’’چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC)‘‘ کو پایہٴ تکمیل تک پہنچانے کیلئے یک زبان اور یکجان ہوجائیں۔ ایک قرارداد کے ذریعے اجلاس کے شرکاء نے ملک پر بیرونی و اندرونی قرضوں کے دن بدن بڑھتے بوجھ کے تناظر میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان قرضوں سے نجات کیلئے جامع منصوبہ بندی کرے۔

ایک قرارداد میں خواتین اور بچوں کے خلاف روز افزوں جنسی جرائم پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس رجحان کی روک تھام کیلئے ان واقعات میں ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنائے۔ ایک قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ خود کفالت کی منزل حاصل کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کرے ۔قرارداد میں عوام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ کفایت شعاری کو اپنا شعار بنالیں۔

ایک قرارداد میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ معاشرے میں فرقہ واریت‘ صوبائیت اور لسانیت کو فروغ دینے والے عناصر پر کڑی نگاہ رکھیں۔ ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چونکہ پاکستان دنیا کے اُن ممالک میں شامل ہے جو دنیا بھر میں وقوع پذیر ہونیوالی موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہیں‘ لہٰذا ان موسمیاتی اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے ٹھوس پالیسی بنائی جائے اور وطن عزیز میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ کرنے کی خاطر زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔

قرارداد میں حکومت کی طرف سے ’’کلین اینڈ گرین پاکستان‘‘ مہم کو سراہا گیا۔ ایک قرارداد میں خواتین پر گھریلو تشدد کے واقعات اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ان گھنائونے واقعات میں ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنا دیاجائے۔ ایک قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں 60فیصد دیہی خواتین مختلف کام انجام دیتی ہیں ، انہیں مزدور تسلیم کر کے تمام سہولیات دی جائیں۔