ٹک ٹاک بناتے ہوئے گولی لگنے کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا

عمارکے دوست، مبینہ ملزمان زوہیب اور مسلم محسن نے معاملے کو دبانے کے لیے ٹک ٹاک ویڈیو بنائی: مقتول نوجوان عمار حیدر کے والد کا بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 1 جنوری 2020 23:26

ٹک ٹاک بناتے ہوئے گولی لگنے کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین 1 جنوری 2020) : ٹک ٹاک بناتے ہوئے گولی لگنے کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا۔ تفصیلات کے مطابق مقتول نوجوان عمار حیدر کے والد سید مظفر حسین نے بیان دیا ہے کہ عمارکے دوستوں، مبینہ ملزمان زوہیب اور مسلم محسن نے معاملے کو دبانے کے لیے ٹک ٹاک ویڈیو بنائی۔ انہوں نے کہا کہ جس دن عمار کو گولی لگی اس دن اس نے کسی اور رنگ کی شرٹ پہنی تھی جبکہ دکھائی گئی ویڈیو میں عمار کی شرٹ کا رنگ کچھ اور تھا۔

انکا کہنا ہے کہ عمار گھر سے ٹویشن کے لیے نکلا تو راستے میں زوہیب اور مسلم محسن نے اسے روکا اور دکان میں لے جا کر گولی مار دی۔ انکے مطابق ٹک ٹاک والی ویڈیو صرف پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ یاد رہے کہ کچھ دن قبل ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو بنائی گئی تھی جس میں حیدر نامی نوجوان کواپنےدوست زوہیب پرپستول تانتے ہوئے دکھایا گیا۔

(جاری ہے)

ویڈیو مبینہ طور پر مسلم محسن نے بنائی اور ویڈیو بناتے ہوئے عمار حیدر گولی لگنے سے جان کی بازی ہار گیا تھا۔

پولیس کی جانب سے اس واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا اور ظاہری طورپر یہی سمجھا جا رہا تھا کہ گولی انجانے میں چلی جس کی وجہ سے عمار کی موت ہوئی لیکن یہ معاملہ تب ایک نیا رخ اختیار کر گیا جب مقتول کے والد کا بیان آیا کہ انکے بیٹے کو اسکے دوستوں کی جانب سے جان بوجھ کر مارا گیا۔

متعلقہ عنوان :