طاہرالقادری عمران خان پر برس پڑے

قتل کرنے والا اور کروانیوالا دونوں آزاد پھر رہے ہیں، حکومت بدلی لیکن شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لیے کچھ بھی نہیں بدلہ: تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہرالقادری کا بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 2 جنوری 2020 20:19

طاہرالقادری عمران خان پر برس پڑے
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 2 جنوری 2020) : طاہرالقادری عمران خان پر برس پڑے، طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ قتل کرنے والا اور کروانیوالا دونوں آزاد پھر رہے ہیں، حکومت بدلی لیکن شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لیے کچھ بھی نہیں بدلہ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کے لیے ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد بھی ماڈل ٹاؤن کے شہدا اور انکے اہل خانہ کےلیے کچھ بھی نہیں بدلہ۔

انھوں نے کہا کہ قتل کرنیوا اور قتل کروانیوالا دونوں آزاد گھوم رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ عمران خان کو مبارک ہو کہ انکے نئے پاکستان میں قانون سب کے لیے برابر ہو گیا۔ انکا مزید کہنا ہے کہ قتل عام پر پرامن احتجاج کرنے والے 107 کارکنوں کو سزاسنا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ساڑھے 5 سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کو انصاف نہیں مل سکا ہے۔ کیا یہ نیا پاکستان ہے جہاں قانون سب کیلئے برابر ہے؟

قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیر محمد سلطان کو ہسپتال میں ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھے جانے پر اپنے شدید ردعمل میں کہا  کہ میں عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ان کے نئے پاکستان میں قانون سب کیلئے برابر ہوگیا ہے ۔

ایک طرف سزا یافتہ مجرم بیرون ملک جانے کیلئے آزاد ہیں اور دوسری طرف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بے گناہوں کو جنھیں پولیس نے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں ملوث کیا تھاانہیں سزائیں سنا دی گئیں اور ان کا آپریشن اور علاج بھی ہتھکڑیوں کے ساتھ نشتر ہسپتال میں ہو رہا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیران کے ساتھ اس غیر انسانی سلوک پر دلی افسوس ہے۔ وہ گزشتہ روز سینئر رہنماؤں کے ساتھ آڈیو لنک پر گفتگو کر رہے تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ایک گواہ دوران ٹرائل اور ایک اسیر جیل میں گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہو کر وفات پا چکا ہے ۔ان کے علاج کے لیے ضمانت کی اپیل موت کے دن تک زیر سماعت نہیں آ سکی تھی، یہ نیا پاکستان ہے جہاں قانون سب کیلئے برابر ہی ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ محمد سلطان کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ ہر اعتبار سے شرمناک ہے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کے خلاف احتجاج کرنے پر جن 107 کارکنوں کو سزائیں سنائی گئیں ان میں محمد سلطان بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ ساڑھے 5 سال گزر جانے باوجود 14 بے گناہوں کے کسی ایک قاتل کو سزا نہیں ملی اور کیس انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں چل رہا ہے جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والے 107 کارکنوں کو 7 سال اور 5 سال کی سزائیں سنا دی گئیں، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بدلی مگر شہدائے ماڈل کے ورثاء اور بے گناہ اسیران کے لیے انصاف کے حوالے سے کچھ نہیں بدلا۔