خطے میں آگ بھڑکنے کے امکانات نظرآ رہے ہیں، شاہ محمود قریشی

امریکا ایران تنازع کے اثرات اسامہ بن لادن اوربغدادی سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتے ہیں، اقوام عالم اس بھڑکتی آگ کو ٹھنڈا کرنے کیلئے کردار ادا کرے، پاکستان نے بروقت مئوقف پیش کیا کہ پاکستان غیرجانبدار رہے گا۔ سینیٹ میں اظہار خیال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 6 جنوری 2020 16:11

خطے میں آگ بھڑکنے کے امکانات نظرآ رہے ہیں، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 جنوری 2020ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خطے میں آگ بھڑکنے کے امکانات نظرآ رہے ہیں، امریکا ایران تنازع کے اثرات اسامہ بن لادن اوربغدادی سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتے ہیں، پاکستان نے بروقت اور درست مئوقف پیش کردیا ہے، کہ پاکستان غیرجانبدار رہے گا۔ انہوں نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 27 دسمبر کو عراقی بیس پر ایک راکٹ حملہ ہوا، حملے میں امریکی کنٹریکٹرمارا گیا اور کچھ امریکی زخمی ہوئے۔

31 دسمبر کو بغداد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاج ہوا۔احتجاج کے باعث بغداد میں امریکی سفارتخانے کی عمارت کو خالی کرالیا گیا تو کوئی نقصان نہیں ہوا۔ یکم جنوری کو امریکا نے ایران کو اس احتجاج کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد 3 جنوری کو ڈرون حملے میں ایرانی جنرل کو نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی جنرل کو نشانہ بنانے اور مارنے پر ایران میں لوگوں نے غم و غصے کا اظہار کیا۔

عراق میں بھی اس واقعے کیخلاف عوامی رد عمل سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فی الفور 3 جنوری کو اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔ پاکستان نے ایران، ترکی، سعودی عرب اور یواے ای کے وزراء خارجہ سے رابطے کیے اور تفصیلی بات چیت کی۔ ان ممالک کے وزراء خارجہ کو پاکستانی مئوقف سے آگاہ کیا گیا۔ ان مماک کو آگاہ کیا کہ یہ صورتحال کسی بھی کروٹ بدل سکتی ہے۔

کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر اس واقعے کو بین الاقوامی دہشتگردی سے تشبیہہ دے رہے ہیں۔ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا یہ قدم احمقانہ تھا اور اس سے کشیدگی بڑھے گی۔ عراق کے وزیراعظم نے بھی کہا یہ واقعہ ان کی نظرمیں یہ عراقی خودمختاری کیخلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کی نظرمیں اس کے اثرات اسامہ بن لادن اور بغدادی کے واقعات سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعے سے عراق ایران میں احتجاجی کیفیت جنم لیتی ہے۔ لوگ سڑکوں پر آجاتے ہیں۔ ایران کی قیادت ہنگامی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلاتی ہے۔ دونوں ممالک مین ٹینشن پہلے ہی جنم لے چکی تھی۔ اس واقعے نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ خطے میں آگ بھڑکانے کے امکانات نظر آنے لگے ہیں۔