ایران،امریکہ تنازع کا حصہ بنیں گے نہ کسی کے خلاف استعمال ہوں گے، وزیر خارجہ
موجودہ حالات نے نئے تناؤ کو جنم دیا جو اسامہ بن لادن اور ابوبکر الغدادی کے واقعات سے زیادہ سنگین ہوسکتا ہے،ہمیں استحکام کو خطرہ دکھائی دے رہا جس پر حکومت پاکستان کو شدید تشویش ہے،منفی اثرات افغانستان پر بھی ہوسکتے ہیں ،لبنان کی حزب اللہ اسرائیل پر حملہ کرکے اسے راکٹ سے نشانہ بناسکتے ہیں، خطے میں شدید قتل و غارت گری بڑھے گی، قوام متحدہ اس خطہ کو آگ اور عدم استحکام سے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے،شاہ محمود قریشی کا سینٹ میں پالیسی بیان
پیر 6 جنوری 2020 17:56
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ 29 دسمبر کو اس حملے کے ردعمل کے نتیجے میں امریکا نے کارروائی کی اور اس ملیشیا کے 25 افراد ہلاک ہوئے اور 50 زخمی ہوئے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی حملے کے جواب میں احتجاج کا فیصلہ کیا اور 31 دسمبر کو بغداد میں امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے جس میں جلاؤ گھیراؤ بھی کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خوش قسمتی سے امریکی سفارت خانے کو بروقت خالی کروالیا گیا تھا تو کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے یکم جنوری 2020 کو اس احتجاج کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا بلکہ ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی، جنہیں بعد میں نشانہ بنایا گیا، انہیں اس کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ حالات نے نئے تناؤ کو جنم دیا جو اسامہ بن لادن اور ابوبکر الغدادی کے واقعات سے زیادہ سنگین ہوسکتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 3 جنوری کو ایک ڈرون کے ذریعے قاسم سلیمانی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ان کا انتقال ہوگیا اس کے ساتھ ساتھ عراق کی ملیشیا کے ڈپٹی کمانڈر ابو المہدی المہندس اور دیگر 9 افرادہلاک ہوئے تھے۔انہوں نے اس واقعہ کو خطے پر نظر رکھنے والے ماہرین نہ صرف تشویشناک کہتے ہیں بلکہ کہتے ہیں کہ اہمیت کی لحاظ سے ان کی نظر میں اس واقعے کے اثرات 2011 کے آپریشن میں اسامہ بن لادن کو نشانہ بنانے اور 2019 میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی سے بھی زیادہ گہرے،سنگین اور تشویشناک ہوسکتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران اور عراق میں احتجاجی کیفیت نے جنم لیا لوگ سڑکوں پر آگئے اور غم و غصہ کا اظہار کیا جو آج بھی جاری ہے۔وزیر خارجہ نے احتجاجی کیفیت کو دیکھتے ہوئے ایران کی قیادت نے سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا اس کے ساتھ ساتھ عراق میں بھی اس کے خلاف عوامی ردعمل سامنے آیا اور جب 2 روز قبل قاسم سلیمانی کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی تو لوگوں کی تعداد سے اندازہ لگالیں کہ ردعمل کی کیفیت کیا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عراق کی پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس گزشتہ روز طلب ہوا اور اس اجلاس میں پوری صورتحال کا احاطہ کرنے کے بعد قرارداد منظور کی گئی کہ تمام غیر ملکی فوجیوں کو ملک چھوڑ دینا چاہیے اور وزیر خارجہ کو ہدایت کی گئی کہ امریکی فضائی حملہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کرتا ہے لہذا اقوام متحدہ میں احتجاج ریکارڈ کروایا جائے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ یہ صورتحال جو ابھی ابھر رہی ہے اس کو بھانپتے ہوئے حکومتِ پاکستان نے 3 جنوری کو اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے خطے کے اہم وزرائے خارجہ سے بات چیت کی، میں نے ایران کے وزیر خارجہ سے تفصیلی بات چیت کی اور اس واقعے پر پاکستان کا موقف پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے متحدہ عرب امارات، ترکی اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ سے بھی بات چیت کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے ذہن میں 3 اہم نقطے ہیں، پہلا وہ یہ کہتے ہیں کہ یہ اقدام جنگ کو روکنے کے لیے تھا، دوسرا یہ کہ اب ہم مذاکرات اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تیار ہیں، ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ایران کی جانب سے کوئی ردعمل آیا تو ہمارا ردعمل مزید سنگین ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تمام معاملے کو دیکھتے ہوئے حکومت پاکستان سمجھتی ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کا قتل بہت سنجیدہ معاملہ ہے اور اس کے اثرات کو ہم نے بحیثیت قوم سمجھنا ہے کیونکہ اس معاملے کا اثر ہوگا اور وہ استحکام کے لیے خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں استحکام کو خطرہ دکھائی دے رہا جس پر حکومت پاکستان کو شدید تشویش ہے، اس واقعے سے خطہ مزید عدم استحکام کا شکار ہوگا اور عراق اور شام میں عدم استحکام کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے منفی اثرات افغانستان پر بھی ہوسکتے ہیں اور اس سے وہاں امن عمل متاثر ہوسکتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس معاملے کی آڑ میں یمن کے حوثی سعودی عرب پر مزید حملے کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لبنان کی حزب اللہ اسرائیل پر حملہ کرکے اسے راکٹ سے نشانہ بناسکتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سے خطے میں شدید قتل و غارت گری بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ آبنائے ہرمز کی بندش ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں تیل کی ترسیل متاثر ہوگی جس کے اثرات عالمی معیشت پر مرتب ہوں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایران، امریکا سے کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہوسکتا ہے تہران یورینیم افزودگی پر عائد پابندیوں سے عملی طور پر پیچھے ہٹ گیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کسی یکطرفہ عمل کی تائید نہیں کرتا اور طاقت کا استعمال ٹھیک نہیں اس سے مسائل بڑھ سکتے ہیں ختم نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ یہ خطہ کسی بھیانک جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا اس کے بھیانک اثرات ہوں گے، ہم اس خطے کا حصہ ہیں جو آگ لگے گی ہم اس کی گرمائش سے نہیں بچ پائیں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان واضح طور پر موقف اپناچکا ہے اور میں نے چند وزرائے خارجہ سے شیئر بھی کیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی اور نہ ہی پاکستان خطے کے کسی تنازع میں حصے دار بنے گا۔ انہوںنے کہاکہ آگ بھڑکانے کی نہ ہماری پالیسی تھی نہ حصہ بنیں گے، ہم اصول کی پاسداری کے قائل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایران سے کہا وہ کسی کشیدگی میں اضافے کے اقدامات میں نہ پڑے، سب فریق صبر و تحمل سے کام لیں کیونکہ خطہ کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، آگ لگے گی تو ہم اثرات سے بچ نہیں سکتے۔مزید اہم خبریں
-
بھارت کے قومی انتخابات میں پہلے مرحلے کی پولنگ جاری
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.