Live Updates

خوشخبری ایک ماہ میں نہیں نو ماہ میں آتی ہے

جب عمران خان وزیر اعظم منتخب کیا گیا تھا تو اس وقت انھیں 176 ووٹ ملے اور آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو 315 ووٹ ملے، آپ ہی بتا دیں کہ ووٹ کو کتنی عزت دینی ہے؟ : ڈاکٹر عامر لیاقت کا انٹرویو

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 7 جنوری 2020 23:39

خوشخبری ایک ماہ میں نہیں نو ماہ میں آتی ہے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 7 جنوری 2020) : خوشخبری ایک ماہ میں نہیں نو ماہ میں آتی ہے، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے رکن قومی اسمبلی و رہنما پاکستان تحریک انصاف ڈاکٹر عامر لیاقت کا کہنا ہے کہ خوشخبری ایک ماہ میں ںہیں نو ماہ میں آتی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ جب عمران خان وزیر اعظم منتخب کیا گیا تھا تو اس وقت انھیں 176 ووٹ ملے تھے اور آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو 315 ووٹ ملے، آپ ہی بتا دیں کہ ووٹ کو کتنی عزت دینی ہے؟

یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں پاکستان آرمی، نیوی اور ایئرفورس ترامیمی ایکٹ 2020 متفقہ طور پر منظور کرلیے گئے تھے.اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرِ صدارت ایوان کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان نے بھی شرکت کی، اجلاس میں فوجی قوانین میں ترامیم سے متعلق تینوں بلز پر شق وار رائے شماری کی گئی‘ایوانِ زیریں میں پاک آرمی ایکٹ 1952، پاک فضائیہ ایکٹ 1953 اور پاک بحریہ ایکٹ 1961 میں ترامیم کے لیے علیحدہ علیحدہ بلز پیش کیے گئے.مذکورہ ترامیمی بلز کو پاکستان آرمی( ترمیمی) بل 2020،پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2020 اور پاکستان ایئرفورس (ترمیمی) بل 2020 کے نام دیے گئے اجلاس کے آغاز میں وزیردفاع پرویز خٹک نے پاکستان پیپلزپارٹی سے درخواست کی کہ وہ ان تجاویز کو واپس لے لیں جو انہوں نے دی تھیں تاکہ ترامیمی بلز پر اتفاق رائے قائم ہوسکے جس پر پیپلزپارٹی نے حکومت کی درخواست پر اپنی سفارشات واپس لے لیں تھیں. جمعیت علمائے اسلام (ف)، جماعت اسلامی اور فاٹاکے ارکان سے احتجاجا واک آﺅٹ کیا جس کے بعد قومی اسمبلی میں آرمی (ترمیمی) بل 2020 کی شق وار منظوری کا آغاز کیا گیا تھا اور اسپیکر کی جانب سے شق وار رائے شماری کروانے کے بعد بل منظور کرلیا تھا ایوان میں پاکستان ایئرفورس اور نیوی ترامیمی بلز 2020 کو بھی اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا تھا جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا تھا. گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کی جانب سے سروسز چیفس (مسلح افواج کے سربراہان) اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی مدت ملازمت سے متعلق تینوں ترامیمی بلز کو دوبارہ منظور کیا تھا .

ذرائع کے مطابق حکومتی وفد نے مسلح افواج سے متعلق ترامیمی بلوں سے متعلق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی بلاول بھٹو زرداری کے پارلیمنٹ پہنچنے سے قبل ہی وفاقی وزرا ان کے چیمبر میں پہنچے ذرائع کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے چیمبر میں ملاقات کی. مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت سے متعلق قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل حکمران جماعت تحریک انصاف اورپاکستان مسلم لیگ(ن) کی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس ہوئے وزیراعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف اور اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پاک آرمی، نیوی اورفضائیہ کے ایکٹس میں ترامیم کے بل پرمشاورت ہوئی اجلاس میں وفاقی وزرا، اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ نے شرکت کی جبکہ اتحادی جماعتوں کے ارکان بھی اجلاس میں شریک ہوئے. ذرائع کے مطابق لیگل ٹیم نے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانےوالے بلزپربریفنگ دی پارلیمانی کمیٹی کے فوری بعد قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہواجس میںتمام ارکان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی دریں اثناءوزیر اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان کے مفادات کے لیے سب ایک ہیں، امید ہے اسی جذبے کا مظاہرہ آج پارلیمان میں بھی دکھائی دے گا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آرمی ایکٹ بل کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع سے متفقہ منظوری اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے مفادات کے لیے ہم سب ایک ہیں.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات