2020ء ٹونٹی ٹونٹی کا میچ ہے، دیکھتے ہیں! شہبازشریف

آپ کا نام وزیراعظم کے امیدوارکے طور پر سامنے آرہا ہے، صحافی کا سوال، میرے ساتھ ایسا پچھلے 20 سال سے ہو رہا ہے، پہلے کچھ ہوا؟ صدر(ن) لیگ شہبازشریف کا جواب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 11 جنوری 2020 20:09

2020ء ٹونٹی ٹونٹی کا میچ ہے، دیکھتے ہیں! شہبازشریف
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 جنوری 2020ء) مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ 2020ء ٹونٹی ٹونٹی کا میچ ہے، صحافی کے سوال ”آپ کا نام وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر سامنے آرہا ہے “ کے جواب میں کہا کہ میرے ساتھ ایسا پچھلے 20 سال سے ہورہا ہے، پہلے کچھ ہوا؟ انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو میں صحافی کے سوال ”آپ کا نام وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر سامنے آرہا ہے “ کے جواب میں کہا کہ میرے ساتھ ایسا پچھلے 20 سال سے ہورہا ہے، پہلے کچھ ہوا؟ انہوں نے ایک اورسوال ”اگلا سال الیکشن کا کہا جارہا ہے“ کے جواب میں کہا کہ دیکھتے ہیں! 20 ٹونٹی کا میچ ہے۔

انہوں نے پارک لین اپارٹمنٹس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے اصل ایشوزسے پیچھے ہٹنا مناسب نہیں، اصل مسائل پاکستان کے عوام کی غربت ، بیروزگاری اور صحت کی فراہمی ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے بجلی کا بحران حل کرکے ملک کی خدمت کی ہے۔ ملک میں بجلی بحران تھا لیکن نوازشریف نے 4 سال میں بجلی بحران حل کرکے تاریخی کام کیا۔ لوگ آج بھی نوازشریف کے منصوبوں کو یاد کرتے ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے۔ اس حکومت نے ڈیڑھ سالوں میں اتنے قرضے لیے کہ ریکارڈ توڑ دیا۔ پاکستان میں لاکھوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔ ملک میں زراعت اور صنعت تباہ ہوچکی ہے۔ انہوں نے 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینا تھیں وہ کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ملک اس سے زیادہ جھوٹا اور یوٹرن لینے والا وزیراعظم نہیں آیا۔

عمران خان نے پاکستان کی معیشت تباہ کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیے پاکستان کی زراعت کو ٹھیک کریں اور اپنی مصنوعات کی ایکسپورٹ کو بڑھائیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ نوٹیفکیشن کے معاملے پر عمران خان نے بدنیتی کے تحت غلطی کی۔عدالتی فیصلے کی روشنی میں ترمیمی بل کی حمایت کی۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ حکومت آرمی ایکٹ میں قانون سازی کرے، ماضی میں مدت ملازمت میں توسیع کی مثالیں موجود ہیں۔

یہ ایسا نہیں ہے کہ مشرف اور دیگر آمروں کی طرح جو خود اپنے آپ کو ایکٹینشن دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ ترمیم سے متعلق بل کی حمایت کا پارٹی نے مشاورت سے فیصلہ کیا تھا۔ حکومت نے مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا تو اس وقت تو واویلا نہیں تھا۔ صدر ن لیگ نے کہا کہ حامد کرزئی نوازشریف کی خیریت پوچھنے آئے تھے۔ ہمیشہ کوشش رہنی چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان قریب تر ہوں، حامد کرزئی نے پاکستانی عوام کیلئے خیرسگالی کا پیغام دیا۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم پاکستان میان نواز شریف سے سابق افغان صدر حامد کرزئی نے لندن میں ملاقات کی۔ حامد کرزئی نے نواز شریف کی عیادت کی اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔ حامد کرزئی کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس پہنچنے پر نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز نے ان کا استقبال کیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو میں حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوروں کے دوران نوازشریف نے میری بہترین میزبانی کی۔ مجھے آج اپنے بھائی نواز شریف اورشہبازشریف سے ملاقات کرکے بڑی خوشی ہوئی۔