لاہور ہائیکورٹ کا شہر کے ٹاپ ٹین بدمعاشوں کی فہرست کے اجرا ء کے معاملے پر انکوائری کا حکم

پیر 13 جنوری 2020 23:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2020ء) لاہورہائیکورٹ نے پولیس کی جانب سے شہر کے ٹاپ ٹین بدمعاشوں کی فہرست جاری کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے فہرست کے اجرا ء کے معاملے پر انکوائری کا حکم دیدیا۔ لاہورہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے خواجہ عقیل احمد عرف گوگی بٹ ، منشا بم کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے فرہاد شاہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

عدالت کے طلب کرنے پر چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب پولیس پیش نہیں ہوئے جبکہ سپیشل سیکرٹری ہوم، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اور اے آئی جی لیگل جواد ڈوگر پیش ہوئے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئی جی پنجاب پولیس پندرہ روز میں انکوائری کرکے خود رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے ہوم سیکرٹری سے استفسار کیا کہ یہ لسٹ کیسے جاری ہو گئی۔

(جاری ہے)

اگر لسٹ موجود نہیں تو کیسے ریڈ ہو رہے ہیں۔

ایسی باتیں نہ کریں ہمیں پولیس اردر کا مکمل عمل ہے۔ قانون اندھا نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کو شوکاز دیئے جنہوں نے یہ لسٹ جاری کی۔ کیوں نا ان اخباری رپورٹرز کو طلب کر لیا جائے جنہوں نے خبریں چلائیں۔ ہم کسی کو غیر قانونی حراساں نہیں کریں گے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ شہریوں کی آزادی کا معاملہ ہے، اس معاملہ کی انکوائری کی جائے اور ذمہ داران کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

پولیس کا ریڈ کرنا غیر قانونی ہے اس سے کتنے لوگ متاثر ہوں گے یہ کسی کو علم نہیں ۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے عدالت کو بتایا کہ ٹاپ ٹین کی تیار کردہ لسٹ سے پنجاب پولیس کا کوئی تعلق نہیں۔ ہوم سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ٹاپ ٹین کی لسٹ پر جس سیکشن افسر کے دستخط ہیں وہ ہمارا ایمپلائی نہیں ہے۔ عدالت نے درخواستوں پر چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج ریکارڈ سمیت طلب کررکھا ہے ۔

گذشتہ سماعت پر عدالت کے روبرو ہوم سیکرٹری پنجاب نے پیش ہو کر ٹاپ ٹین کی لسٹ بنانے سے لا علمی کا اظہار کیا تھا۔ درخواست گزاران کا موقف ہے کہ کسی زمین کے قبضے میں ملوث نہیں نہ ہی بھتہ لینے کا کوئی مقدمہ درج ہے۔پہلے سے موجود مقدمات میں بری ہو چکے ہیں۔اس وقت کسی بھی عدالت میں میرے خلاف کوئی مقدمہ زیرسماعت نہیں۔پولیس کی جانب سے جاری کی گئی ٹاپ ٹین بدمعاشوں کی فہرست بدنیتی پر مشتمل ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس کی جانب سے ٹاپ ٹن بدمعاشوں کی فہرست کالعدم قرار دی جائے۔ عدالتی فیصلے تک پولیس کی ٹاپ ٹین کی جاری کردہ فہرست کو معطل کرے۔ جس پرعدالت نے آئی جی پنجاب کو فہرست کا اجراء ہونے پر15روز میں انکوائری کرکے خود رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔