عوام کو ریلیف دینے کیلئے شہر میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کو معیار کے ساتھ مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے، ناصر حسین شاہ

منگل 14 جنوری 2020 22:30

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2020ء) صوبائی وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے شہر میں جاری تمام سالانہ ترقیاتی منصوبوں کو معیار کے ساتھ وقت مقررہ پر مکمل کرنے کیلئے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے تاکہ ان کے ثمرات جلد از جلد عوام تک پہنچانے کے عمل کو یقینی بنایا جاسکے۔ ان منصوبوں کی تکمیل ٹریفک کی روانی، ٹریفک جام کی اذیت سے نجات، لوگوں کا وقت اور فیول بچانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو تمام بلدیاتی اداروں کے سربراہان کے ساتھ محکمہ بلدیات کے ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ اجلاس کی صداررت کے موقع پر کیا۔ اجلاس میں سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ، ڈی جی کے ڈی ای/ایم سی کے ایم سی ڈاکٹر سید سیف الرحمان، ایم ڈی واٹر بورڈ اسداللہ خان، ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات ڈاکٹر جمال الدین، اسپیشل سیکریٹری ٹیکنیکل محکمہ بلدیاتی ایس ایم طحہ، ڈی جی لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی فاروق لغاری، پروجیکٹ ڈائریکٹر ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو، سینئر ڈائرئکٹر لینڈ اینٹی انکروچمنٹ اتھارٹی بشیر صدیقی، سینیئر ڈائریکٹر (ای پی او) ولائت علی، ماہر ماحولیات نعیم قریشی و دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام میگا پروجیکٹ کی تکمیل میں شجرکاری کو لازمی قرار دیا جائے۔ منصوبوں کی شروعات کے ساتھ ہی شجرکاری بھی شروع کی جائے۔ اجلاس میں شہر میں جاری تمام سالانہ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اداروں کے افسران کی جانب سے جداگانہ تفصیلی بریفنگ دی گئی اور کام کی رفتار کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر سڑکوں اور پلوں کی تعمیر، پانی اور سیوریج کی لائنوں کے حوالے سے بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

وزیر بلدیات نے اس موقع پر افسران کو تاکید کی کہ منصوبوں کی تعمیر میں استعمال میں ہونے والے میٹریل کے معیار و کوالٹی کا خاص خیال رکھا جائے جبکہ منصوبوں کا کنٹریکٹ دیتے ہوئے تمام تر قانونی تقاضوں کو شفافیت سے پورا کیا جائے۔ صوبائی وزیرنے کہا کہ منصوبوں کی بروقت تکمیل سے لا گت میں اضافے کو روک سکتے ہیں اور مقررہ تخمینہ میں انھیں مکمل کرسکتے ہیں جبکہ منصوبوں کی تعمیر کے دوران عوام کو ہونے والی پریشانیوں اور تکالیف بھی جلد دور کی جاسکتی ہیں۔

صوبائی وزیر نے اس موقع پر ہدایت کی کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق کراچی میں عوام کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات کیئے جائیں۔ اور ترقیاتی منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل ہی عوام کو سہولیات فراہم کرنے کا موثر ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں کراچی کے متعدد میگا ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اسی طرح جلد ہی وہ دیگر میگا ترقیاتی منصوبوں کا بھی افتتاح کریں گے۔

اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ میگا پروجیکٹ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی رکھے جائیں۔ لانڈھی میں جاری انڈسٹریل ایریا میں سڑکوں کی تعمیر کے کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ شاہراہ فیصل پر ڈرگ روڈ کے مقام پر یوٹرن کی تعمیر جلد شروع کی جائے۔ تجاوزات کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ نالوں کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے جبکہ رفاعی پلاٹوں پر سے ہٹائی گئی تجاوزات کو دوبارہ قائم نہ ہونے دی جائے اس سلسلے میں ایک ٹاسک فورس بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں جاری منصوبوں کے علاوہ آئندہ کے منصوبوں کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور کراچی کو ترقی یافتہ شہر بنانے کا بھی عزم کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں ایمپریس مارکیٹ کے گرد علاقے کی بیوٹیفکیشن، جہانگیر پارک کی مینٹیننس اور سولر سسٹم لگانے، سب میرین انڈر پاس کے گروہ جانے والی سڑک کی کارپیٹنگ، کراچی چڑیا گھر کی توسیع و ترقی اور اسے عالمی معیار کے مطابق ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کیلئے پرکشش بنانے، ٹنگ چوک سے سپرہائی وے سٹرک، لیاری کے علاقے شاہ ولی اللہ روڈ کی تعمیر، پانی کی لائنوں کی تبدیلی ، روشنی کا انتظام، جام صادق سے غنی چورنگی سڑک کا کام، مرتضی چورنگی سے خچر چورنگی تک نئی سیوریج لائن، آئی آئی چند ریگر روڈ کی بیوٹیفکیشن، ہاکس بے روڈ کو چوڑا تین رویہ کرنے کی تجویز، پچر نالہ کی صفائی تجاوزات، حبیب یونیورسٹی سے پہلوان گوٹھ روڈ، مہران ہائی وے اور شاہراہ نور جہاں کو میگا پروجیکٹ میں شامل کرنے، وائی جنکشن سے پچھلی چوک ہاکس بے روڈ کی تعمیر، مخدوش قرار دی گئی عمارتوں کو خالی کرانے اور مکینوں کیلئے متبادل انتظامات اور سہولیات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے مختلف میگا منصوبوں کے حوالے سے مختلف تجاویز اور ترامیم کے حوالے سے روشنی ڈالی اور صوبائی وزیر کی ہدایت پر احکامات جاری کئے۔