امریکا اور افغان طالبان کے درمیان عارضی جنگ بندی کا معاہدہ
2019میں امن معاہدے کو صدر ٹرمپ نے سبوتاژ کردیا تھا‘کیا امریکا اس معاہدے پر عمل کرئے گا؟
میاں محمد ندیم جمعرات 16 جنوری 2020 17:18
(جاری ہے)
طالبان کے اعلیٰ عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان کے اندر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ جنگ بندی کے باعث دوبارہ لڑائی کے لیے تیار ہونا مشکل ہو گا انہوں نے کہاکہ بعض جنگجوﺅں کی یہ رائے تھی کہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد اسی جوش و جذبے سے میدان جنگ میں جانا آسان نہیں ہو گا ان جنگجوﺅں کا استدلال ہے کہ طالبان کی کارروائیاں ہی ہیں جن کی وجہ سے امریکہ مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے مجبور ہوا ہے.اس ضمن میں طالبان نے قطر میں ایک دستاویز زلمے خلیل زاد کے حوالے کی ہے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کا سیاسی دفتر قائم ہے ماہرین طالبان کی جانب سے لچک دکھانے کو مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے طالبان کی جانب سے خیر سگالی کا پیغام قرار دے رہے ہیں.امریکہ اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات گزشتہ سال فروری میں دوحہ میں شروع ہوئے تھے امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے لیے سرگرداں ہیں.مذاکرات کے متعدد ادوار کے بعد گزشتہ سال ستمبر میں فریقین حتمی سمجھوتے کے قریب پہنچ گئے تھے لیکن امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی پرتشدد کارروائیوں کا عذر پیش کرتے ہوئے مذاکرات معطل کر دیے تھے.اس سے قبل زلمے خلیل زاد ایک بیان میں واضح کر چکے ہیں کہ امن معاہدے میں افغان فریقین کے درمیان سمجھوتہ بھی شامل ہو گا ان کا کہنا تھا کہ امن معاہدے میں انسانی حقوق کی پاسداری، اقلیتوں کے تحفظ اور خواتین کے حقوق کی بھی ضمانت شامل ہو گی. علاوہ ازیں مستقل جنگ بندی، طالبان جنگجوﺅں اور کابل حکومت نواز عسکری گروہوں کے مستقبل کا بھی فیصلہ کیا جائے گا لیکن طالبان کابل حکومت سے مذاکرات سے گریزاں رہے ہیں جسے وہ امریکہ کی کٹھ پتلی قراردیتے ہیں طالبان کا یہ موقف رہا ہے کہ افغانستان میں مستقبل جنگ بندی کے لیے ضروری ہے کہ امریکہ یہاں سے اپنی فوج نکالے لیکن امریکی حکام کا یہ اصرار رہا ہے کہ طالبان کو افغانستان میں اپنی کارروائیاں ترک کرنا ہوں گی.طالبان آدھے سے زیادہ افغانستان پر اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں طالبان جنگجو وقتاً فوقتاً امریکہ اور افغان فورسز کے خلاف کارروائیاں کرتے رہتے ہیں.
مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.