پاک فوج میں تقرر و تبادلے، بابر افتخار نئے ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات

میجر جنرل آصف غفور کو جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی)اوکاڑہ تعینات کردیا گیا میجر جنرل بابر افتخار نے 1990 میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا،کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی، وہ شمالی وزیرستان کی انفنٹری ڈویژن میں بطور بریگیڈ سٹاف خدمات انجام دیتے رہے، ڈی جی آئی ایس پی آر بننے سے قبل میجر جنرل بابر افتخار آرمرڈ ڈویژن کی کمانڈ کر رہے تھے،آئی ایس پی آر ھ* پاکستانی عوام و میڈیاکی محبت اور سپورٹ پر ان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں،آصف غفور

جمعرات 16 جنوری 2020 23:19

پاک فوج میں تقرر و تبادلے، بابر افتخار نئے ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات
ٖراولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2020ء) میجر جنرل بابر افتخار کو شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کردیا گیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سابقہ ترجمان میجر جنرل آصف غفور کو جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی)اوکاڑہ تعینات کردیا گیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق میجر جنرل بابر افتخار نے 1990 میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا، میجر جنرل بابر افتخار کا تعلق آرمڈ کور کی یونٹ 6 لانسرسے ہے۔

کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی، انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے بھی گریجویشن کی ہے اس کے علاوہ میجر جنرل بابر افتخار نے رائل کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اردن سے بھی گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق میجر جنرل بابر افتخار کمانڈ، سٹاف اور انسٹرکشن کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، انہوں نے آرمر بریگیڈ میں بطور بریگیڈ میجر خدمات انجام دیں، وہ شمالی وزیرستان کی انفنٹری ڈویژن میں بطور بریگیڈ سٹاف خدمات انجام دیتے رہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق میجر جنرل بابر افتخار کور ہیڈ کوارٹر میں چیف آف سٹاف بھی رہے، آپریشن ضرب عضب میں میجر جنرل بابر نے آرمرڈ بریگیڈ اور انفنٹری بریگیڈ کی کمانڈ کی۔میجر جنرل بابر افتخار پاکستان ملٹری اکیڈمی اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو)اسلام آباد کے فیکلٹی ممبر رہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر بننے سے قبل میجر جنرل بابر افتخار آرمرڈ ڈویژن کی کمانڈ کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ میجر جنرل آصف غفور کو 15 دسمبر 2016 کو پاک فوج کے ترجمان (ڈی جی آئی ایس پی آر)کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا، اب انہیں اوکاڑہ میں پاک فوج کی 40 ویں انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی)کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ انہوں نے 1988 میں پاکستانی فوج میں کمیشن حاصل کیا تھا۔میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ الحمد للہ، اپنی مدت کے دوران تعاون پر سب کا شکریہ ادا کرتو ہوں جبکہ تمام ذرائع ابلاغ کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں۔

میرے پاس ہم وطن پاکستانیوں کی محبت اور تعاون کا شکریہ ادا کرنے کیلئے الفاظ بہت کم ہیں۔میجر جنرل آصف غفور نے لکھا کہ میں نئے ڈی جی آئی ایس پی آر کیلئے دعاگو ہوں۔تین سال تک ڈی جی آئی ایس پی آر کے عہدے پر کام فائز رہنے والے میجر جنرل آصف غفور نے اپنے تبادلے کے بعد نجی اکاونٹ سے کئے گئے ٹویٹ میں کہا ہے کہ آپ کی محبت اور حمایت کا شکریہ، مضبوط رہتے ہوئے پاکستان کیلئے اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھیں۔

خداکی رحمت ہو۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے حوالے سے اگر تاریخی حوالے سے دیکھا جائے تو سب سے پہلے یہ ذمہ داری کرنل شہباز خان کو ملی تھی جنہوں نے مئی 1949 سے لیکر جولائی 1952 تک ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔کموڈور مقبول حسین نے اگست 1952 سے اکتوبر 1965 تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ کرنل زیڈ اے سلہری نے نومبر 1965 سے اگست 1966 تک ڈی جی آئی ایس پی آر کی ذمہ داریاں نبھائیں۔

دیگر ناموں میں لیفٹیننٹ کرنل مسعود احمد، بریگیڈیئر اے آر صدیقی، بریگیڈیئر فضل الرحمن، بریگیڈیئر ٹی ایچ صدیقی، بریگیڈیئر جنرل صدیقی سالک، میجر جنرل ریاض اللہ، میجر جنرل جہانگیر نصر اللہ، میجر جنرل خالد بشیر، بریگیڈیئر ایس ایم اے اقبال، میجر جنرل سلیم اللہ، بریگیڈیئر جنرل غضنفر علی، میجر جنرل راشد قریشی، میجر جنرل شوکت سلطان خان، میجر جنرل وحید ارشد، میجر جنرل اطہر عباس، میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ، میجر جنرل آصف غفور کے بعد یہ نئی ذمہ داری میجر جنرل بابر افتخار کو ملی ہے۔