اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کراچی یونائٹیڈ یوتھ فٹبال لیگ میں خصوصی صلاحیتیں رکھنے والے بچوں نے بھی شرکت کی

جمعہ 17 جنوری 2020 00:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2020ء) اپنے تیسرے سال میں ، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ-کراچی یونائٹیڈ فٹبال یوتھ فٹبال لیگ میں خصوصی صلاحیتیں رکھنے والے بچوں کو بھی ٹورنامنٹ میں شمولیت کا موقع دیا گیا۔گزشتہ برسوں کے دوران، فٹبال لیگ کو زیادہ سے زیادہ شمولیتی لیگ بنانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے جس کے نتیجے میں، سنہ 2018ء لڑکیوں کو بھی شرکت کا موقع فراہم کیا گیا اور اب سنہ 2019ء میں خصوصی صلاحیتیں رکھنے والے بچوں کی شمولیت پر توجہ دی گئی۔

اس سال، کراچی یونائیڈ اکیڈمی نے لڑکیوں کا اورلیاری نے لڑکوں کا انڈر 14 بوائز اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کراچی یونائٹیڈ یوتھ فٹبال لیگ کا فائنل جیتا۔یہ فائنل کراچی میں کھیلا گیا۔ اس سے قبل، کراچی یونائیڈ اکیڈمی اور بلدیہ نے بالترتیب انڈر 10 اور انڈر 12 کے ایڈیشنز جیتے تھے۔

(جاری ہے)

اس لیگ کو ، بچوں میں کھیلوں کے لیے فروغ کے لیے اپنے کمیونٹی سروس مینڈیٹ کے تحت، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے اسپانسر کیا تھا۔

فائنل ٹورنامنٹ کراچی یونائٹیڈ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جسے، کراچی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے 400 سے زائد تماشائیوں نے دیکھا اور کھلاڑیوں کو داد دی۔ ’’اسٹینڈرڈ چارٹرڈ-کراچی یونائٹیڈ یوتھ فٹبال لیگ‘‘کے انعقاد کا مقصدنوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل کراچی سے تعلق رکھنیوالی ٹیموں کو ایک دوسرے کے قریب آنے، صنفی اور صلاحیتوں کے اعتبار سے رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرنے کے علاوہ ان میں مقابلے کا جذبہ پیدا کرنا تھا۔

اس لیگ میں 1000سے زائدلڑکوں اور 100 سے زائد لڑکیوں نے شرکت کی۔ لیگ کاآغاز ستمبر، 2019ء میں، کراچی یونائٹیڈ اسٹیڈیم میں ہوا تھا جس کے دوران پرانا گولیمار، کلفٹن، ملیر، بلدیہ، لیاری، کورنگی اور ماڑی پور سمیت 14 کمیونٹی سینٹرز پر177 میچز کھیلے گئے۔اسٹینڈرڈ چارٹرڈ اس لیگ کو سنہ 2017ء سے اسپانسر کرتا رہا ہے۔ اس وقت سے، اب تک، 2,400 سے زائد ایسے بچوں کو کھیلوں کے ذریعے اعانت فراہم کی گئی ہے جن میں سے اکثر تشدد اور منشیات کے استعمال جیسی، خود کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے تھے۔

اسپانسرشپ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، شہزاد دادا نے کہا،’’اسٹینڈرڈ چارٹرڈ -کراچی یونائٹیڈ یوتھ فٹبال لیگ نے اب تک جو سفر کیا ہے مجھے اس پر ، حقیقت میں،بہت فخر ہے۔ اس لیگ کی ابتداء میں کم مراعات یافتہ کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے 600 بچوں نے شرکت کی تھی اور اس مرتبہ 1000 سے زائد بچوں نے شرکت کی ہے۔

صرف یہ نہیں، مجھے اس بات پر بھی بہت خوشی ہے کہ اس سال، زیادہ سے زیادہ شمولیتی مواقع کی فراہم کے لیے ہمارے تنوع اور شمولیت کے ایجنڈے کی مطابقت میں ، ہم نے خصوصی صلاحیتیں رکھنے والے بچوں کی بھی حوصلہ افزائی کی کہ وہ بھی اس میں شامل ہوں۔‘‘شہزاد دادا نے مزید کہا،’’ایس سی طکے یو لیگ کے انعقادنے ہمیں اس قابل بنایا ہے کہ ہم اسپورٹ کے ذریعے مواقع پیدا کرسکیں، صحت بخش مقابلہ کروائیں اور مقامی کمیونٹیز کے لیے احترام کا جذبہ پیدا کرنے کے ساتھ مختلف طبقوں، اصناف اور صلاحیتوں کے درمیان رکاوٹوں کو دورکر سکیں۔

ہمیں امید ہے کہ فٹبال کے ذریعے ہم ایک ایسا مثبت سماجی فائدہ حاصل کر سکیں گے جو کراچی کی مختلف کمیونٹیز کے درمیان اتحاد پیدا کرنے والی قوت کا کام انجام دے۔‘‘لیگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کراچی یونائٹیڈ کے ڈائریکٹر یوتھ اینڈ کمیونٹی، عمران علی نے کہا،’’یہ ایس سی کے یو یوتھ لیگ کا تیسرا ایڈیشن ہے۔ یہ ایک بڑا مقابلہ ہے جس میں شرکاء کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے اور 1000 سے زائد لڑکوں اور لڑکیوں کو اظہار کا شاندار موقع ملا ہے۔

ہم نے بہترین مقابلے دیکھے جن کے نتیجے میں ٹیلنٹ کو ترقی ملی ہے۔ گزشتہ سال کامیابی حاصل کرنے والی ٹیموں کو قطر میں کھیلنے کی دعوت دی گئی تھی جہاں ان ٹیموں نے ایسپائر اکیڈیمی کو شکست دی۔ اب ہم لیگ کے پلیٹ فارم کو ٹیلنٹ کو ترقی دینے اور کمیونٹیزمیں مثبت رول ماڈلز کی تیاری کے لیے استعمال کریں گے تاکہ اسپورٹس کے ماحول کو برقرار رکھ سکیں اور اس سے فوائد حاصل کر سکیں۔‘‘